اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے سعودی سفیر کے ساتھ ملاقات میں غیر رسمی انداز میں بیٹھنے پر سعودی شہریوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے ، شاہ محمود قریشی کے سعودی سفیر کے ساتھ رسمی ملاقات میں غیر رسمی انداز میں بیٹھنے پر سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کئے جا رہے ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ پاؤں کا رخ مہمان کی جانب کرنا مہمان کی توہین ہے، یہ انداز احترام کی نشاندہی نہیں کرتا۔اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی صارفین نے بھی وزیر خارجہ کے بیٹھنے کے انداز کو نامناسب قرار دیا۔ایک صارف نے کہا کہ مہمان کی طرف پاؤں کر کے بیٹھنا نہایت بدتہزیبی ہے ۔انسان چاہے کسی بھی عہدے پر ہو اسے تمیز کرنی چاہیے۔
ایک صارف نے کہا کہ شاہ صاحب کو مریدین اور سفیروں کے سامنے بیٹھنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے۔وزرات خارجہ ان کو پروٹوکول کی تربیت دے۔اس سے قبل چینی وفد سے ملاقات میں بھی شاہ محمود قریشی کے بیٹھنے کا انداز توجہ کا مرکز بنا تھا۔ اس سے قبل جب 2019 میں وزیراعظم عمران خان نے ل دو روزہ سرکاری دورہ کیا تھا تب وزیراعظم عمران خان کی وفد کے ہمراہ تُرک حکام کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جسے دیکھ کر صارفین نے حکومتی وفد کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
اس تصویر میں وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ تُرکی جانے والے وفد کو تُرک حکام کے ساتھ ہونے والی اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں بے تکلف ہو کر بیٹھے ہوئے دیکھا گیا جبکہ ان کے سامنے بیٹھے تُرک حکام نے سفارتی آداب کی مکمل طور پر پاسداری کی اور سفارتی ادب و احترام کا مظاہرہ کیا۔ اس تصویر میں پاکستانی وفد کے سفارتی آداب بھولنے کی نشاندہی سب سے پہلے ایک صحافی سلمان محمود نے کی ۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سلمان محمود نے کہا کہ تُرک حکام باقاعدہ سفارتی آداب کے تحت بیٹھے ہوئے ہیں۔ لیکن بد قسمتی سے پاکستانی وفد میں شریک حکام سفارتی آداب اور روایات سے ناآشنا نظر آتے ہیں جنہیں اتنا بھی علم نہیں کہ سرکاری دورے پر سفارتی سطح کی میٹنگ میں کس طرح بیٹھا جاتا ہے۔