?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آرام سے نہ بیٹھنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا مذہب اور نظریے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ پاکستان اور اس کے عوام کے دشمنوں کی پراکسیز ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہیں مستونگ اور ژوب میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ بریفنگ میں نگران وفاقی وزیر داخلہ، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر اہم صوبائی وزرا اور اعلیٰ سول اور عسکری عہدیدار بھی شریک تھے، شرکا نے مستونگ، ہنگو اور ژوب میں پیش آنے والے واقعات میں شہید افراد کے لیے فاتحہ کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ 12 ربیع الاول کو دہشت گردی کے اس طرح کے حملوں سے خوارج کے مذموم ارادے ظاہر ہوتے ہیں، جنہیں دہشت گردی کے لیے ریاستی پشت پناہی حاصل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا مذہب اور نظریے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ پاکستان اور اس کے عوام کے دشمنوں کی پراکسیز ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ ان برائی کی طاقتوں کو مسلسل ریاست کی طاقت اور بہادر عوام کی مدد سے مسلح افواج کا سامنا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی اور مسلح افواج، خفیہ ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ملک سے دہشت گردی کے ناسور کا جڑ سے خاتمہ نہیں ہوتا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے عوام نے دہشت گردوں کا نام نہاد نظریہ اور ان کے سہولت کاروں کا ایجنڈا مسترد کردیا ہے اور عوام امن، معاشی ترقی اور انسانی بہبود کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں جو یقینی طور پر پاکستان کے اندر اور باہر برائی کی طاقتوں کے لیے مکمل طور پر تباہی کا باعث ہے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف نے سی ایم ایچ کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مستونگ حملے کے زخمیوں اور ان کے خاندانوں سے ملاقاتیں کیں، جنہیں پاک فوج کی اجنب سے مکمل طبی امداد دی جا رہی ہے۔
اس موقع پر آرمی چیف نے بلوچستان کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور عزم کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے شہدا کے خاندانوں کے ساتھ مکمل تعاون اور مدد کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ یقین دلاتے ہیں دہشت گردوں، ان کے معاونین اور سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس سے قبل جب چیف آف آرمی اسٹاف کوئٹہ پہنچے تو بلوچستان کے نگران وزیراعلیٰ اور کورکمانڈر بلوچستان نے ان کا استقبال کیا۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) مستونگ عبدالرشید محمد شہی نے بتایا کہ مستونگ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 59 ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواب غوث بخش ہسپتال مستونگ اور دوسرے ہسپتال میں لائی گئیں تمام لاشیں ضروری قانونی کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔
سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے بتایا کہ بی ایم سی میں ایک اور سول ہسپتال ٹراما سینٹر سے 7 لاشیں ان کے ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مستونگ دھماکے میں 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے، سی ایم ایچ کوئٹہ اور سول ہسپتال ٹراما سینٹر میں 25 زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔
مشہور خبریں۔
جنین میں مسلح تصادم؛2 فلسطینی شہید،1 صیہونی افسر ہلاک
?️ 14 ستمبر 2022سچ خبریں:فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجہ
ستمبر
شمالی کوریا کا ایک بار پھر جوہری ہتھیاروں کا تجربہ
?️ 19 جنوری 2024سچ خبریں: شمالی کوریا نے جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان
جنوری
کیا امریکہ اور روس کے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں؟ روسی صدر کی زبانی
?️ 15 مارچ 2025 سچ خبریں:روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کی
مارچ
اسرائیلی وزیراعظم کا بجٹ پاس کرانے والے مخالفین پر حملہ
?️ 1 نومبر 2021سچ خبریں: اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اتوار کو اپنے سیاسی مخالفین
نومبر
مغربی کنارے میں صیہونیوں کے ہاتھوں 4 فلسطینی گرفتار
?️ 12 دسمبر 2021سچ خبریں:صیہونی عسکریت پسندوں نے مغربی کنارے میں اپنی تازہ جارحانہ کارروائی
دسمبر
خیبر پختونخوا کی ماؤں میں ڈپریشن، بےچینی بڑھ رہی ہے، عالمی بینک
?️ 25 نومبر 2024پشاور: (سچ خبریں) ورلڈ بینک کی ایک نئی تحقیقی رپورٹ میں بتایا
نومبر
غزہ جنگ میں امریکہ کی ایک چھت اور دو ہوا
?️ 11 جنوری 2024سچ خبریں:الاقصی طوفان آپریشن کو اس طرح سے ڈیزائن اور نافذ کیا
جنوری
جدہ میں محمد بن سلمان سے روبیو اور زیلنسکی کی ملاقات میں کیا ہوا؟
?️ 12 مارچ 2025سچ خبریں: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکی وزیر خارجہ مارکو
مارچ