اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے صدف نعیم واقعے سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ میں صدف نعیم کو ذاتی طور پر جانتی ہوں وہ خاتون محنتی تھیں، صحافی صدف نعیم کی ہلاکت پر افسوس ہے، مریم اورنگزیب نے کہا کہ صدف نعیم کے شوہر سے لکھوایا گیا کہ وہ مزید کارروائی نہیں چاہتے لیکن ہم نے واقعےسے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور صحافی صدف نعیم کی ہلاکت کے واقعے کی میرٹ پر تفتیش ہوگی۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہونے والی صحافی صدف نعیم کی موت کی تحقیقات کا عندیہ دیا تھا، لانگ مارچ میں کنٹینر کے نیچے آکر نجی ٹی وی کی رپورٹر صدف نعیم کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موقع پر موجود صحافیوں کے انکشافات کے بعد معاملہ مشکوک ہوگیا ہے کیوں کہ جاں بحق خاتون رپورٹر کے ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا، دھکا دینے والے شخص کو گرفتار کیا جائے اور قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں، پنجاب حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ ایک بے گناہ خاتون رپورٹر کی دردناک موت کی تحقیقات کرائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس شہادتی بیان کے بعد ضروری ہے کہ واقعے کی تحقیقات ہوں، پنجاب حکومت نے اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کی تو وفاقی حکومت اپنا قانونی فرض ادا کرے گی۔ دوسری طرف ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ صدف نعیم کی موت کے معاملے کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، خاتون صحافی کو کسی نے دھکا نہیں دیا بلکہ صدف نعیم کے گرنے کے گواہان موجود ہیں، صدف نعیم کی موت کے معاملے پر سیاست کی جارہی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صدف نعیم جب بھی انٹرویو کے لیے درخواست کرتی پہلی ترجیح پر رکھتی تھی، لانگ مارچ کے دوران بھی میں نے صدف کی درخواست پر عمران خان کا انٹرویو کرایا۔ ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ لانگ مارچ کا مقصد بدامنی پیدا کرنا نہیں، سب پرامن ہیں، لانگ مارچ کا مقصد الیکشن کی تاریخ لینا ہے، جہاں سے لانگ مارچ شروع ہوا ہے گملہ تک نہیں ٹوٹا، اگر مذاکراتی کمیٹی بنی ہے تو اس کو سنجید گی سے مذاکرات کرنے چاہیے۔