گوجرانوالہ: (سچ خبریں) مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ عام انتخابات 10 نومبر کرانے کی پلاننگ ہے، الیکشن کے حوالے سے فیصلہ پی ڈی ایم کے سربراہان نے مل کر کرنا ہے لیکن یہ فیصلہ آئینی ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی خود تحلیل ہوتی ہے تو الیکشن کے لئے ساٹھ دن ہوں گے اور اگر وزیر اعظم ایک دن پہلے بھی اسمبلی توڑ دیں تو پھر 90 دن بنتے ہیں جب کہ 90 روز کے حساب سے 10 نومبر کی تاریخ بنتی ہے اور ابھی تک تو ہماری 10 نومبر کی پلاننگ ہے، یہی وجہ ہے کہ الیکشن کیلئے رقم اس بجٹ میں موجود ہے، اب رقم اور سکیورٹی وسائل موجود ہیں، ہم الیکشن کی تیاری میں جا چکے ہیں اس کیلئے وسائل بھی فراہم کر دئیے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ میں رکاوٹ جیو پالیٹکس ہے، عمران خان کے امریکہ مخالف بیانات کی وجہ سے آئی ایم ایف معاہدہ نہیں ہو رہا، گزشتہ حکومت کی وعدہ خلافیوں کی وجہ سے کوئی پاکستان پر اعتماد کیلئے تیار نہیں، امریکہ اور مغربی افواج افغانستان سے انخلا کر گئی ہیں، اب ان کے براہ راست مفادات خطے میں نہیں ہیں، جس سے ہماری خارجہ پالیسی بھی تبدیل ہوئی، مزید خرابی تب آئی جب اس وقت کی حکومت نے کہا کہ افغانستان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دیں، اس جملے نے بھی پاکستان کی فارن پالیسی تبدیل کی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ تحریک انصاف نے پاکستان کے قرضے میں 90 فیصد اضافہ کیا، تحریک انصاف حکومت کے قرضوں سے ملکی وسائل سکڑ گئے، پہلے 2019 میں بھیانک معاہدہ کیا اور پھر 2021 میں بھیانک طریقے سے معاہدہ توڑ دیا، گزشتہ حکومت نے سی پیک کو روکا اور منصوبوں پر کوئی کام نہیں ہوا، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خارجہ پالیسی میں بگاڑ پیدا کیا۔