لاہور: (سچ خبریں) جناح ہاؤس حملہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا۔ یاسمین راشد کو آج انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔پولیس نے یاسمین راشد کو تھانہ سرور روڈ مقدمے میں نامزد کیا تھا۔یاسمین راشد کو ملزمان کے بیانات کی روشنی میں مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔یاسمین راشد کے خلاف ریکارڈ پر کوئی ثبوت موجود نہیں۔عدالت یاسمین راشد کو اس مقدمے سے ڈسچارج کرتی ہے۔یاسمین راشد کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔ تھانہ شادمان جلائو گھیرائو اور پولیس پر تشدد کا کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے ایک اور مقدمے میں درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کر دی، وکیل برہان معظم ملک نے موقف اپنایا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف تھانہ شادمان میں دہشت گردی سمیت بارہ دفعات کے تحت 2 مقدمے درج ہیں، عدالت نے دونوں مقدمات میں یاسمین راشد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج رکھا ہے۔
قبل ازیں 29 مئی کو لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نےجلائوگھیرائوکیس میں تحریک انصاف کے رہنمائوں ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو چودہ روز کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا۔انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے پیر کے روز کیس کی سماعت کی ۔ تحریک انصاف کی رہنما اور سابق صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کو الگ الگ عدالت کے روبرو پیش کیا گیا ۔
پولیس تفتیشی افسران نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو عدالت میں پیش کیا اور عدالت سے تین روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی عدالت نے دونوں رہنمائوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو چودہ روز کے لئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔ پولیس نے میاں محمود الرشید سے تفتیش کے لیے جیل سے طلبی کی استدعا کر رکھی ہے۔
تفتیشی افسران نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان جناح ہائوس حملہ اور جلائو گھیرا ئوکے مقدمہ میں تھانہ سرور روڈ میں تھے۔ملزمان سے تھانہ شادمان جلا ئوگھیرائو کے مقدمہ کی تفتیش کی جانی ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کے خلاف تھانہ شادمان میں نامزد مقدمہ 768/23 درج ہے۔ملزمان تھانہ سرور روڈ میں درج مقدمہ 96/23 میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، پولیس کی جانب سے تھانہ شاد مان کے مقدمے میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کا ریمانڈ مانگا گیا تھا ۔پولیس نے دونوں رہنمائوں سے تفتیش کے لیے جیل سے طلبی کی استدعا کی تھی ۔ واضح رہے کہ دونوں رہنما جناح ہائوس حملے اور جلائو گھیرائو کے درج مقدمے میں پہلے ہی گرفتار ہیں اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
مشہور خبریں۔
لیکچر دینے کے بجائے مقامی مسائل پر توجہ دیں، پاکستان کا افغان وزارت خارجہ کے بیان پر ردعمل
اکتوبر
اسلام آباد: سینئر صحافی مطیع اللہ جان دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار، 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
نومبر
بحرین میں صہیونی افسر کی موجودگی اسرائیل کے مفاد میں
فروری
کل رات پاکستان کے ہر شہر کے در و دیوار امریکہ مردہ باد سے گونج اٹھے
اپریل
پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا، آئی ایم ایف کا اعلامیہ
مارچ
چین ایک حقیقی مشکل ہے: بائیڈن
جولائی
امریکی ڈبلن خواتین کی جیل؛ زہریلا ماحول
مارچ
حجاز کے لوگوں کی شناخت کو مسترد کرتے ہوئے ثقافتی ہم آہنگی
جنوری