اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کےقاتلوں کو معاف کرنےکا اختیار بلاول بھٹو کے پاس ہے، ریاست کے پاس نہیں۔
اسلام آباد میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلال بھٹو زرداری کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بینظیر بھٹو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی بڑی عظیم لیڈر تھیں، ان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم تو یہاں مستقل نہیں رہیں گے، اور جب کوئی یہاں سے گزرے گا تو شاید وہ (دہشت گردوں کے ساتھ) نرمی کی پالیسی نہ کرے، ریاست کا مؤقف ہونا چاہیے کہ جب بھی بات چیت کی بات کرتے ہیں، کسی دہشت گرد سے بات کرنی ہے، ریاست کے پاس وہ اختیار نہیں، بینظیر صاحبہ کے قاتل کو معاف کرنے کا اختیار بلاول کے پاس ہے، ریاست کے پاس نہیں ہے۔
اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلال بھٹو زرداری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت ہی اچھا اقدام ہے، سرفراز بگٹی صاحب نے لیا ہے کہ ہمارے شہید جو دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں، جدوجہد کے نتیجے میں پاکستان میں امن قائم ہوا، شہداء کی قربانیوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہیدوں نے دہشت گردی کاڈٹ کر مقابلہ کیا، سنگین مقدمات میں ملوث دہشت گردوں کو جیل سے نکالا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی کو تقریباً خاتمہ کیا گیا، مگر ایسا فیصلہ کیا گیا، جس میں وہ تمام جدوجہد تھی، جو آپریشنز تھے، ان کا اثر ایک طریقے سے ختم ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب افغانستان میں ٹرانزیشن ہو رہا تھا، پارلیمان، پاکستان کے عوام سے پوچھے بغیر ایک فیصلہ کیا گیا، جو دہشت گرد قیدی پاکستان میں موجود تھے، جو دہشت گردی کے سنگین واقعے میں ملوث تھے، انہیں پاکستان کے جیلوں سے نکالا گیا، افغانستان میں جو دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی کے سنگین واقعے میں ملوث تھے، وہ بھی جیل سے نکل گئے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پھر عمران خان نے ان کو دعوت دی کہ واپس پاکستان کے قبائلی علاقوں میں آئیں، انہیں افغانستان سے پاکستان میں ایک بار پھر مسلط کرنا تھا، اس فیصلے کے نتیجے میں آج پھر پاکستان میں دہشت گردی نظر آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام، ریاست کو سوچنا چاہیے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ جو ایک ملک کی پالیسی تھی، جو مسلسل کوششوں کے باعث ہم نے ملک کو دہشت گردوں سے پاک کروایا، کیسے ممکن ہو کہ راتوں رات ایسا یو ٹرن لیا جائے، جس کے اثرات آج بھی پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو یہ پورا سلسلہ تھا، اس کی تحقیقات کرنی چاہیے، جو لوگ اس فیصلے میں ملوث تھے، ان سے پوچھنا چاہیے کہ ان کے کیا ارادے تھے، اور یہ یقین دہانی کرنی چاہیے کہ ایسے فیصلے دوبارہ نہیں کیے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ میں بگٹی صاحب نے شہدا کا میموریل قائم کیا ہے، یہ بہت اچھا اقدام ہے۔
مشہور خبریں۔
علی امین گنڈاپور کا خیبرپختونخوا میں طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینے کا اعلان
فروری
موڈیز کی رپورٹ میں اسرائیل کی معیشت کو ایک بار پھر تنزلی کا شکار
مارچ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پینٹاگون میں اعزازی کارڈن حاصل کریں گے
اکتوبر
تحریک انصاف ووٹوں سے اقتدارمیں آئی ہے،2023 سے پہلے الیکشن نہیں ہوں گے: گورنر پنجاب
مئی
غزہ میں اسرائیلی فوج کے کتے بھی بے بس نظر آئے
فروری
ایران کا اسلامی انقلاب استکباری تسلط کو کمزور کرنے میں پیش پیش
فروری
مسلم لیگ(ن) سمیت کسی جماعت سے باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی، بلاول
فروری
ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ ایک قطبی دنیا کے خواب کا خاتمہ
مارچ