اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کورونا کی صورتحال اور این پی آئیز کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد این سی او سی نے فیصلہ لیا کہ موسم گرما میں تعلیمی ادارے کو بند کیا جائے۔
اعلامیہ اجلاس میں کہا گیا کہ این سی اوسی نے کاروباری مراکز کی ٹائمنگ رات 10 بجے تک کرنے کا فیصلہ کرلیا، دکانیں مارکیٹیں رات 10 بجے تک کھلی رکھنے کی اجازت ہوگی۔ آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت اور ان ڈور 50 فیصد ڈائننگ کی اجازت دے دی گئی، ان ڈور ڈائننگ کی سہولت ویکسین لگوانے والے افراد ہی حاصل کرسکیں گے، ہوٹلز، ریسٹورانٹ انتظامیہ ملازمین کی ویکسی نیشن کی پابند ہوگی، ہوٹلز، ریسٹورانٹ انتظامیہ ، ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنے کا لائحہ عمل بنائے۔
ٹیک اوے کی سہولت 24 گھنٹے ہفتے کے سات دن دستیاب ہوگی، شادی کی تقریب میں آؤٹ ڈورمیں گنجائش کے تحت 400 افراد کے شرکت کی اجازت ہوگی۔ ان ڈور شادی کی تقریب میں 200 افراد شریک ہوسکیں گے۔ اعلامیہ این سی اوسی میں مزید کہا گیا کہ ایس اوپیز کے اطلاق کے ساتھ مزارات کو دوبارہ کھولنے کی اجازت ہوگی۔ تفریحی مقامات اور سوئمنگ پول بھی 50 فیصد کی گنجائش کے ساتھ کھولے جاسکیں گے۔
پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد کی گنجائش کے ساتھ جاری چلانے کی اجازت ہوگی۔ ریل گاڑی اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ایس اوپیز پر عملدرآمد کروانا لازم ہوگا، این سی اوسی اجلاس میں ثقافتی، مذہبی اور دیگر اجتماعات پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، پٹرول پمپس، فارمیسیز اور ویکسی نیشن سنٹر24 گھنٹے کھولنے کی اجازت ہوگی۔ این سی اوسی کی نئی پابندیوں کا اطلاق یکم جولائی سے 31 جولائی تک ہوگا،نئی پابندیوں سے متعلق صورتحال کا جائزہ اجلاس 27 جولائی کو ہوگا۔
مزید بتایا گیا کہ سکولوں میں بچوں کی چھٹیوں سے متعلق کوئی اجلاس نہیں ہوا، تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں کے حوالے سے فیصلے صوبے کریں گے۔ واضح رہے ذرائع کہا کہنا ہے کہ این سی اوسی اجلاس میں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں 18 جولائی سے یکم اگست تک موسم گرما کی تعطیلات کرنے کی تجویز دی گئی۔ لیکن پنجاب حکومت نے اس سے اختلاف کیا اور سکولوں میں 2 جولائی سے 2 اگست تک چھٹیاں دینے کی تجویز پیش کردی ہے۔