اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ایم کیو ایم نے (ن) لیگ کی حکومت بننے کی صورت میں سندھ کی گورنر شپ مانگ لی۔
وفاق میں حکومت سازی کے لیے لاہور میں ایم کیو ایم پاکستان کا وفد (ن) لیگ کی اعلیٰ قیادت سے ملنے جاتی امرا پہنچا جہاں وفد ایک گھنٹہ طویل ملاقات کے بعد جاتی امرا سے روانہ ہوگیا۔
کنوینر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ڈاکٹر فاروق ستار، کامران ٹیسوری اور مصطفیٰ کمال پر مشتمل ایم کیو ایم پی کا وفد ساڑھے گیارہ بجے بعد نواز شریف کی رہائش گاہ پہنچا جہاں مسلم لیگ (ن) کے قائد سمیت مریم نواز، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب سمیت دیگر اہم رہنما موجود تھے، تاہم کسی بھی رہنما نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اورایم کیو ایم کے درمیان آئندہ مل کر چلنے پر اتفاق ہوگیا ہے، دونوں جماعتیں حکومت سازی کے مشاورتی عمل میں شریک رہیں گی۔ ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں وفاق کے ترقیاتی منصوبوں میں ایم کیو ایم کو آن بورڈ رکھا جائے گا۔
ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی سے متعلق اپنے خدشات ظاہر کیے تو نواز شریف نے ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے درمیان مصالحانہ کردار ادا کرنے کے لیے شہبازشریف کو ہدایت کردی۔
خیال رہے کہ یہ ملاقات اس وقت ہوئی ہے جب مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے پی ٹی آئی کو علاوہ تمام سیاسی جماعتوں سے مخلوط حکومت کے طور پر مل کر کام کرنے کی پیشکش کی تھی۔
ایک روز قبل مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہے تاہم دونوں مخلوط حکومت کے قیام کے حوالے سے اپنی جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔