اسلام آباد: (سچ خبریں) سنی اتحاد کونسل کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کےمعاملے پر وزیر خارجہ ایوان کو آگاہ کریں۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس کے دوران بیرسٹر علی ظفر نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 2 سالوں میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا، نہ بحث کرائی گئی نہ بلز پڑھنے دیے گئے، ہمیں جہالت اور انتہا پسندی کے خلاف لڑنا ہے، ہمیں انہی دو مسائل کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کےخلاف انتقام کی انتہا کردی گئی، پی ٹی آئی کے ساتھ ناانصافی کی بدترین مثالیں قائم کی گئیں، وکلا کو پیش نہیں ہونے دیا گیا،جیل میں ٹرائل ہوا اور 15 روز میں سزائیں دی گئیں، پی ٹی آئی کے ساتھ بدترین سیاسی انتقام لیا گیا، پی ٹی آئی سے مخصوص نشستیں چھین لی گئیں۔
انہوں نے دریافت کیا کہ قانونی چھوڑیں سیاسی طور پر دیکھیں تو کیا ایک بڑی جماعت کو مخصوص نشستیں نہیں ملنی چاہیے؟ الیکشن کمیشن چاہتا ہے پی ٹی آئی سیاسی عمل سے باہر نکل جائے، 3 بار انٹرا پارٹی الیکشنز کرائے اب پھر الیکشن کمیشن نے اعتراض کردیا، سیاسی انتقام جاری رہا تو ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
بعد ازاں پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کو رویہ بدلنے اور آگے بڑھنے کا مشورہ دے دیا، پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے سینیٹ اجلاس میں کہا کہ آصف زرداری نے جو کہا ہے اسے خوش آمدید کہنا چاہیے، آصف زرداری نے سب کو دعوت دی ہے، انہوں نے تحریک انصاف، مسلم لیگ (ق)، بلوچستان عوامی پارٹی یا کسی ایک جماعت نہیں بلکہ تمام جماعتوں کو دعوت دی ہے، آصف زرداری نے کہا کہ یہ سب کی ذمہ داری ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے بتایا کہ آصف زرداری نے جو کہا اس پر عمل کرنا چاہیے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ قربانی ضرور دی ہے لیکن ملک کے وقار کو نیچا نہیں دکھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ چور ڈاکو چھوڑ دیں، پاکستان میں کون سے الیکشن ہیں جو شفاف ہوے؟ ہم نے گزشتہ الیکشن کو آر او الیکشن قرار دیا تھا، ہم نے پچاس سے زائد درخواستیں دائر کی ہیں، صرف بیانیہ بنانے سے ملک آگے نہیں بڑھتا، راستے موجود ہیں آئیں مل کر آگے بڑھتے ہیں تو راستے مل جائیں گے۔
بعد ازاں صدر مملکت کی جانب سے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی مصدقہ نقل ایوان میں پیش کردی گئی، مصدقہ نقول سینیٹر اعظم نزیر تارڑ نے پیش کی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما عرفان صدیقی نے ایوان بالا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مفاہمت کس سے کریں جب سامنے والے کے ہاتھ جیب میں ہوں؟ تحریک انصاف محمود اچکزئی سے ہاتھ ملاسکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں بیٹھتے؟ میں یہ نہیں کہتا کہ ہماری ساتھ زیادتی ہوئی تو دوسروں کے ساتھ بھی ہوتی رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ہم فارم 45 اور فارم 47 میں الجھے ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کیسے بیانات دیے جا رہے ہیں؟
مشہور خبریں۔
دمشق عالمی بحرانوں کے اثرات سے محفوظ نہیں : شامی وزیر اقتصادیات
فروری
یوم یکجہتی کشمیر منانے پر کشمیری رہنماؤں، تنظیموں کا پاکستان کا شکریہ
فروری
موجودہ صورتحال میں عرب ممالک حزب اللہ کے ساتھ ہیں یا اسرائیل کے؟
ستمبر
صیہونی حکومت کی سب سے بڑی اسٹریٹجک غلطی
ستمبر
انڈونیشیا کا فلسطینی طلباء کو اسکالرشپ دینے کا اعلان
نومبر
امریکا نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا
جون
عثمان بزداری نے مظاہرین سے مذاکرات کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی
اکتوبر
عالمی یومِ خواتین کے موقع پر مختلف شہروں میں عورت مارچ
مارچ