(سچ خبریں)فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے لے تو دیکھتے ہیں کہ انہیں بدلے میں کیا دیا جاسکتا ہے جلد انتخابات سمیت متعدد معاملات پر بات چیت ہوسکتی ہے۔
آج نیوز کے پروگرام رانا مبشر شو میں بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارا مسئلہ یہ ہے ہماری سیاست میں ذاتیات کے سوا پالیسی کے فرق کا زیادہ معاملہ نہیں، جب سے یہ تحریک پیش کی گئی ہے بہت تلخیاں پیدا ہوگئی ہیں، زبانوں میں تلخیاں آگئی ہیں، سخت بیانات آتے ہیں اور ایک ماحول پید ہوجاتا ہے جس میں بہت سی ایسی چیزیں ہوجاتی ہیں جو دونوں فریقین نہیں ہوتے دیکھنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونے تک سیاسی فضا اس قدر مکدر ہوجائے گی کہ اس سے پاکستان کو نقصان ہوگا اس لیے میری رائے میں کوئی ایسا حل نکالنا چاہیے کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک واپس لے اور دیکھتے ہیں کہ انہیں بدلے میں کیا دیا جاسکتا ہے۔
تحریک واپس لینے کی صورت میں پوزیشن کو بدلے میں کیا دے سکتے ہیں کہ سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ متعدد چیزوں پر بات چیت ہوسکتی ہے مثلاً انتخابی اصلاحات، نیب قانون، انتخابات کی تاریخ اور طریقہ کار کے علاوہ جو بھی اپوزیشن کے معاملات ہیں ان پرکھلے دل سے بات ہوسکتی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو عالمی صورتحال ہے اس میں دیکھا جائے تو ہم 3-4 ہفتے سیاست میں لگے رہیں گے اور جب پیچھے مڑ کر دیکھیں تو پاکستان کی معیشت کو اتنا نقصان پہنچ گیا ہوگا کہ اس کو کھڑا کرنا ہی مسئلہ بن جائے گا اس لیے ملک کے مفاد کو پہلے دیکھنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اگر جلد انتخابات کرانا چاہتی ہے تو یہ بھی ایک مطالبہ ہے جو وہ رکھ سکتی ہے، بات میں تو کوئی حرج نہیں، جب بیٹھیں گے بات ہوگی تو ہی معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں یکطرفہ کوشش تو کوئی بھی نہیں کرے گا۔
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے روز حکومتی اتحادیوں کا ساتھ چھوڑ دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، اگرچہ اتحادیوں نے ہمیں حمایت کا یقین دلایا ہے لیکن انہی کے کچھ رہنماؤں کی مختلف گفتگو بھی آئی ہے، اس لیے کہ پارٹی کے اندر مقامی سیاست کا بھی ایک عنصر ہوتا ہے، جس طرح مسلم لیگ (ق) اگر مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دے گی تو اس کے اندر سے بھی ردِ عمل آئے گا۔
مشہور خبریں۔
یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹفکیشن روکنے کی درخواست مسترد
مارچ
امریکی حکام نے غزہ جنگ میں بائیڈن کی منافقانہ پالیسی کا اعتراف کیا
فروری
جمیل احمد گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کر دیا گیا۔
اگست
دینی رہبروں کو فلسطنیوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آگے آنا چاہیے؛پوپ فرانسس اور آیت اللہ سیستانی کی ملاقات کے بعد بیانیہ
مارچ
میک اپ سرجریز کرانے کی وجہ سے ہر کوئی ایک جیسا دکھنے لگا ہے، نیلم منیر
دسمبر
ٹرمپ پر مقدمہ چلایا گیا تو سڑکوں پر ہنگامے ہوں گے:ٹرمپ کا حامی ریپبلکن سینیٹر
اگست
برطانوی اخبار نے عدالت میں شہباز شریف کا دفاع کیا
فروری
شام کے بارے میں نیتن یاہو کی انٹیلی جنس حکام کے ساتھ میٹنگ میں کیا ہوا ؟
نومبر