اسلام آباد:(سچ خبریں) امریکا اور پاکستان نے مختلف شعبوں بشمول موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ شراکت کا عزم کیا ہے۔
امریکا اور پاکستان نے مختلف شعبوں بشمول مقامی کسانوں کے لیے کھاد کی کارکردگی اور تاثیر کو مضبوط بنانے کے لیے امریکی محکمہ زراعت کی جانب سے 45 لاکھ ڈالر کے پروگرام پر ایک دوسرے کے ساتھ شراکت کا عزم کیا ہے۔ امریکا اور پاکستان کے درمیان ایسا عزم ’ماحولیات اور موسمیاتی ورکنگ گروپ‘ کے دوسرے اجلاس کے اختتام پر ہوا۔
وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری حمٰن اور امریکی محکمہ خارجہ کے معاون سیکرٹری برائے بیورو آف اوقیانوس اور بین الاقوامی ماحولیاتی اور سائنسی امور مونیکا مڈینا نے وفود کی نمائندگی کی۔
دونوں ممالک کے حکام اور ماہرین نے گزشتہ برس پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے لیے لچک پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
امریکا نے دریائے سندھ کے طاس کی ماحولیات کو بحال کرنے کے لیے پاکستان کے ’لانگ انڈس انیشی ایٹو‘ کی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
دونوں حکومتوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کی تخفیف اور موافقت پر تعاون کے ذریعے ماحولیاتی بحران سے نمٹںے کا عزم کیا۔
حکام نے امریکا، پاکستان گرین الائنس فریم ورک کے ذریعے اپنی دوطرفہ شراکت داری کو مزید گہرا بنانے کا عزم کیا۔
زراعت سے متعلق وفود نے زراعت کے جدید طریقہ کار اپنانے، موسمیاتی تبدیلی کے خلاف لچک کو فروغ دینے کے لیے بیج کی جدید اقسام کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔
آبی نظام سے متعلق دونوں حکومتوں نے تکنیکی معاونت، گورننس اور موزوں علاقوں میں پانی کی مؤثر کارکردگی کے طریقہ کار پر زور دیا۔ آب و ہوا اور ماحولیاتی ورکنگ گروپ کے ذریعے دونوں حکومتوں نے مل کر شراکت داری کے نئے عزائم کیے۔
عمران خان نے کہا کہ انتخاب کسی صورت 90 دن سے آگے نہیں جانے دیں گے، انتخابات 90 روز سے آگے گئے تو پھر آئینی تحریک چلائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ کسی صورت آئین کی خلاف ورزی کرکے انتخابات آگے جانے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی قانون نہیں توڑا، 85 مقدمات ہیں میں لکھ کر دیتا ہوں کہ کسی ایک کیس میں بھی میری کوئی غیرقانونی چیز ثابت کریں میں خود ہی سیاست چھوڑ دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے میں دوسرے لوگوں پر ٹکٹ تقسیم کرنے کا کام چھوڑتا تھا لیکن مجھے پتا ہے کہ 2018 کے ٹکٹ غلط تقسیم ہوئے تھے جس میں پیسا بھی چلا تھا اس لیے اب میں خود ہی ٹکٹ تقسیم کروں گا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے اوپر تو بہت کچھ کیا گیا اور گزشتہ انتخابات میں پیسے دے کر کتاب شائع کروا لی لیکن مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ بشریٰ بیگم کے خلاف منصوبہ بند مہم چلائی گئی، جو خاتون ایمان میں مجھ سے بھی آگے ہے اس کی کردار کشی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جو خاتون نہ کبھی ڈنر پر جاتی ہیں، نہ شاپنگ یا کسی شادی میں گئی ہیں، نہ بینک اکاؤنٹ ہے ان کے خلاف منصوبہ کرکے مہم چلائی گئی۔