کراچی: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے اور انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 600 پوائنٹس سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق 12 بج کر 45 منٹ پر بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 621 پوائنٹس یا 0.64 فیصد اضافے کے ساتھ 97 ہزار 798 پر پہنچ گیا جو کاروباری ہفتے کے آخری روز 97 ہزار 798 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا کہ مارکیٹ میں ان غیر مصدقہ قیاس آرائیوں کے باعث تیزی ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سیونگ اکاؤنٹس کے لیے کم از کم ڈپازٹ ریٹ [ایم ڈی آر ] پر بینکوں کے لیے نرمی کر سکتا ہے۔
جب کہ چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ اے ڈی آر [ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو] پر ٹیکس خاتمے اورایم ڈی آر میں تبدیلیوں کی افواہیں بینکنگ اسٹاکس میں تیزی کی وجہ بنیں اور مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھا گیا یہاں تک کہ سرمایہ کار دوسرے شعبوں میں بھی محتاط رہے۔
گزشتہ کئی روز سے اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 2000 پوائنٹس اضافے کے ساتھ پہلی بار 99 ہزار کی تاریخی حد عبور کر گیا تھا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے کہا تھا کہ بینچ مارک میں تیزی کی وجہ رٹیلائزر سیکٹر کی کارکردگی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی (ایف ایف سی) اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ (ایف ایف بی ایل) کے منافع کی وجہ سے مارکیٹ میں مثبت رجحان ہے اور اس کے باعث سیاسی خدشات پس منظر میں چلے گئے ہیں۔
اویس اشرف نے کہا تھا کہ جب لوگ موجودہ سیاسی بے یقینی صورتحال کی وجہ سے محتاط رہتے ہیں تو ادارے مقررہ آمدنی میں کمی اور میکرو اکنامک آؤٹ لک میں بڑھتے اعتماد سے حوصلہ پا کر فعال طور پر اپنا ایکویٹی پورٹ فولیو بنا رہے ہیں۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ آج اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی قیادت کھاد سیکٹر نے کی۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ آج مارکیٹ میں تیزی پی آئی بی [پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز] کے منافع میں کمی کی وجہ ہے جب کہ فنڈز، انشورنس کمپنیاں، اور انفرادی سرمایہ کار بتدریج فکسڈ انکم انسٹرومنٹس سے ایکویٹی کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔