اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ تقریباً ایک ہفتہ طویل دورے پر امریکا پہنچ گئے، جس کے دوران وہ بائیڈن انتظامیہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
جب صحافیوں سے آرمی چیف کے دورے کے بارے میں پاکستان کے سفیر سردار مسعود خان سے معلومات مانگی تو انہوں نے کہا کہ ‘ہاں، وہ یہاں ہیں’۔ تاہم پاکستانی سفیر نے آرمی چیف کے سفر کے پروگرام کو شیئر کرنے سے گریز کیا۔
دیگر ذرائع نے بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ایورل ڈی ہینس اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم جے برنز کی ملاقات متوقع ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی حکام امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں تاہم ذرائع نے بتایا کہ ‘اس کا امکان بہت ہے لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی’۔
خیال رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اپنے سینئر ساتھیوں کے ہمراہ اپنے سرکاری طیارے میں لندن سے اڑان بھرتے ہوئے جمعہ کو نیویارک کے لاگارڈیا پہنچے۔ توقع تھی کہ وہ ہفتے کے آخر میں واشنگٹن پہنچیں گے جس کے بعد پیر اور منگل کو سرکاری ملاقاتیں ترتیب دی گئی تھیں۔ بدھ کو وہ مختلف تھنک ٹینکس کے ارکان اور پاکستان کے امور میں دلچسپی رکھنے والے دیگر اسکالرز سے ملاقات کریں گے۔
دیگر ذرائع نے بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ایورل ڈی ہینس اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم جے برنز کی ملاقات متوقع ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی حکام امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں تاہم ذرائع نے بتایا کہ ‘اس کا امکان بہت ہے لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی’۔ خیال رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اپنے سینئر ساتھیوں کے ہمراہ اپنے سرکاری طیارے میں لندن سے اڑان بھرتے ہوئے جمعہ کو نیویارک کے لاگارڈیا پہنچے۔
جہاں آرمی چیف نے گزشتہ چند برسوں سے امریکی حکام سے قریبی رابطہ رکھا ہے، وہیں ان کا آخری سرکاری دورہ امریکا 2019 میں ہوا، جب وہ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ واشنگٹن کے تین روزہ دورے پر گئے تھے۔