سچ خبریں: وزیر داخلہ محسن نقوی نے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سے ملاقات کرکے اسلام آباد میں جاری "سیو دی غزہ” دھرنے کا خاتمہ کرادیا۔
وزیر داخلہ سے ملاقات میں مشتاق احمد اور دھرنے کے دیگر عہدیدار شامل تھے۔ محسن نقوی نے اس ملاقات میں کہا کہ ہر پاکستانی کے دل میں فلسطین کے لیے وہی جذبات ہیں جو آپ کے دل میں ہیں، اور ہمیں ان کے کسی مطالبے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ پاکستان پہلے ہی اس حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کی سفارشات پر بھی عمل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 8ماہ سے جاری ظلم کے باوجود اسرائیل کی خون بہانے کی پیاس ختم نہیں ہوئی، وزیر اعظم
وزیر داخلہ نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ دھرنے کے دوران ناخوشگوار واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کو انصاف ضرور ملے گا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق خان نے بتایا کہ "سیو دی غزہ” دھرنا 41 دن سے جاری تھا۔ آج وزیر داخلہ محسن نقوی سے ان کے دفتر میں مذاکرات ہوئے اور انہوں نے ہمارے 6 نکاتی مطالبات سے اتفاق کیا۔
مشتاق خان نے کہا کہ وفاقی حکومت اسماعیل ہنیہ کو ایک خط لکھے گی جس میں 40 ہزار فلسطینی شہداء کی تعزیت اور پاکستان کی طرف سے اخلاقی حمایت کا ذکر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف میں فریق بنے۔
سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ ہمارے شہداء کو انصاف اور ان کے اہلخانہ کو معاوضہ دیا جائے گا، "سیو غزہ” اور اسلامی جمیعت طلبہ پر اس مہم کے دوران درج ایف آئی آرز ختم کی جائیں گی۔ اگر مطالبات پر عمل نہ ہوا تو ہمارے پاس مزید آپشنز موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: حج کے موسم میں فلسطین کی حمایت کا فقدان
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے 6 مطالبات تسلیم کر لیے ہیں اور ان پر عمل درآمد کی کوشش کریں گے۔ دھرنے کے حوالے سے کل حتمی فیصلے کا اعلان کریں گے۔