اسلام آباد ( سچ خبریں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ویکسینیشن کے لیے کم از کم اہل عمر 15 سال اور اس سے زیادہ کر دی یکم ستمبر سے 17 سال کی عمر کے شہریوں کی ویکسی نیشن شروع ہو جائے گی جب کہ 15 اور 16 سال کی عمر والے افراد کے لیے ویکسی نیشن شروع کرنے کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ آج این سی او سی کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوویڈ ویکسی نیشن کے لیے اہل عمر کو 15 سال اور اس سے زیادہ کر دیا جائے ، یکم ستمبر سے 17 سال کی عمر کے شہریوں کی ویکسی نیشن شروع ہو جائے گی جب کہ 15 اور 16 سال کی عمر والے افراد کے لیے ویکسی نیشن شروع کرنے کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں 89 فیصد اساتذہ اور عملے کی ویکسی نیشن ہوچکی ہے تاہم 31 اگست کے بعد اسکولوں میں آنے والے بچوں کے ٹرانسپورٹ عملے کیلئے ویکسی نیٹڈ ہونا لازم ہے ، اس کے علاوہ 17 سال یا اس سے اوپر عمر کے طلبہ 15 ستمبر تک ویکیسن لازمی لگوائیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والے 30 ستمبر کے بعد فضائی سفر نہیں کرسکیں گے اور نہ ہی مکمل ویکسی نیشن کرانے والے پاکستان آسکیں گے ، اس کے علاوہ 15 ستمبر کے بعد موٹرویز پر سفر کے لیے کم ازکم ایک ڈوز لازمی درکار ہوگی جب کہ ہوٹل اور گیسٹ ہاوسز میں بھی 30 اگست سے 30 ستمبر کی پابندیاں لاگو ہوں گی۔
دوسری طرف حکومت نے دیگر کئی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے پر غور شروع کردیا ، حکومت نے کورونا بوسٹر ڈوز سے متعلق انٹرنیشنل پریکٹس کے مشاہدے کیلئے عالمی اداروں سے کورونا بوسٹر ڈوز کے نتائج کا ڈیٹا مانگ لیا ، انٹرنیشنل پریکٹس کے مثبت نتائج ملنے پر بوسٹرڈوز لگانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کہتے ہیں کہ بیرون ملک جانے کے منتظر افراد کے مطالبہ کی روشی میں حکومت نے کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے سے متعلق غور شروع کردیا ہے ، کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز کی حکمت عملی مشاورت سے تیار کی جائے گی ، جس سے پہلے بوسٹرڈوز کے بارے میں ماہرین صحت سے رائے طلب کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ کورونا بوسٹر ڈوز لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ رواں ہفتے متوقع ہے کیوں کہ بیرون ملک جانے کےخواہشمندافراد کی بڑی تعداد بوسٹر ڈوزکی منتظر ہے ، بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کی بڑی تعداد کو چینی ویکسین لگی ہے لیکن امریکا اوریورپ کے بیشتر ممالک میں چینی ویکسین قابل قبول نہیں ہے ، جس کے باعث چینی ویکسین لگوانے والے افراد کیلئے امریکی ویکسین کا بوسٹر ضروری ہے۔
مشہور خبریں۔
عمران خان نے وزراء کے بیرون ملک سفر پر روک لگا دی
نومبر
بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کی وجوہات کیا ہیں؟
اگست
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ’ایکس‘ کی بندش پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری کردیا
مارچ
عبوری صیہونی حکومت کی سب سے بڑی مشق
مئی
امریکی فوجی قافلہ شام میں داخل
دسمبر
خیبرپختونخوا اسمبلی کے نو منتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا
فروری
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی تاریخ تبدیل
نومبر
شیخ زکزاکی کی نظربندی کے بارے میں ان کی بیٹی کا بیان
جولائی