نیویارک(سچ خبریں) خلائی ادارے کی جانب سے سنہ 2004 میں اپوفس کو دریافت کیا تھا بعدازاں اسے زمین کےلیے سب سے خطرناک قرار دیا گیا جس کے زمین سے ٹکرانے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا،تاہم امریکی خلائی ادارے ناسا نے اپوفس نامی سیارچے کے زمین سے نہ ٹکرانے کی نوید سنا دی۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے کچھ برس قبل اپوفس کو زمین کےلیے سب سے خطرناک قرار دیا گیا تھا لیکن حالیہ تجزیاتی رپورٹ میں ناسا نے انکشاف کیا ہے کہ آئندہ 100 برس تک زمین اپوفس سے محفوظ رہے گی۔
ناسا نے امکان ظاہر کیا تھا کہ اپوفس سنہ 2029 میں زمین سے ٹکرائے گا، پھر کہا کہ 2069 اور پھر 2068 میں ٹکرانے کا امکان ظاہر کیا تاہم اب یہ خطرہ اگلے 100 برس کےلیے ٹل گیا ہے، جس کی تصدیق ناسا کی جانب سے کی جاچکی ہے۔ناسا کا کہنا ہے کہ یہ سیارچہ جس کا نام اپوفس ہے کا حجم برطانیہ کے تین بڑے فٹبال گراؤنڈ کے برابر ہے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کے ایک خلائی تحقیقی منصوبے کا مقصد ہی یہی ہے کہ خلا میں تیرتے ہوئے سیارچوں یا ایسٹیروئڈز (Asteroids) کو زمین کے قریب آنے سے روکا جائے۔ اس کے لیے خلائی اجسام کا نہ صرف مسلسل مشاہدہ کیا جاتا ہے بلکہ ایسی حکمت عملی بھی تیار رکھی جاتی ہے کہ سیارچوں کے زمین سے ممکنہ ٹکراؤ سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔
سیارچے خلا میں انتہائی تیز رفتاری سے حرکت کرتے ہوئے ایسے پتھریلے یا دھاتی اجسام ہوتے ہیں، جن میں سے کئی کا رخ بہت خطرناک بھی ہوتا ہے، یعنی زمین کی طرف۔ یہ سیارچے زمین پر زندگی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ زمین پر درجنوں کلومیٹر قطر کے ایسے ہی ایک سیارچے نے کئی ملین سال پہلے ایسی وسیع تر تباہی پھیلائی تھی کہ ڈائنوسارز کی نسل ہی ختم ہو گئی تھی۔
مشہور خبریں۔
ریاستہائے متحدہ میں بحرانی صورتحال
دسمبر
جب ہم اقتدار میں تھے تو فوج کا امیج آسمان پر تھا، عمران خان
اپریل
صدر کے استعفیٰ کے بعد عراق میں سیاسی تبدیلیاں
جون
یمن مذاکرات میں عمان کے رویہ سے سعودی عرب ناخوش
جنوری
سیاسی طور پر اپوزیشن کی شکست میں ایک اور اضافہ ہوا ہے
جنوری
سی این این پر مقدمہ کروں گا: ٹرمپ
جولائی
بین الاقوامی قانون میں مغربی دھوکہ ناقابل برداشت: پیوٹن
دسمبر
مغربی ممالک میں اپنی شبیہ بہتر بنانے کے لیے بن سلمان کے کروڑوں ڈالر کام کیوں نہیں آرہے؟
فروری