سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے کہا کہ تل ابیب یوکرین کی مدد کر کے فضائی دفاعی نظام کو خالی نہیں کر سکتا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی عبوری حکومت کے وزیر جنگ بینی گینٹز نے کہا کہ تل ابیب کے پاس یوکرین کو فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی پیداواری صلاحیت نہیں ہے، رپورٹ کے مطابق گینٹز نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ واضح ہے کہ اگر یہ فیصلہ کر بھی لیا جائے کہ ہم اپنی پالیسی تبدیل کر لیں، تب بھی ہمارے فضائی دفاعی نظام کی انوینٹری کو خالی کرنا ناممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر روز ہم جانچتے ہیں کہ کیا کیا جا سکتا ہے اور ہم یوکرین کے لیے اپنی امداد کو کیسے بڑھا سکتے ہیں، لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ نیٹو یوکرین کے ساتھ کھڑا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں صیہونی حکام نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل یوکرین کو ہتھیار فراہم نہیں کرے گا، رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے یوکرین کو کسی قسم کی فوجی امداد فراہم نہیں کی ہے صرف جنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے یوکرینی باشندوں کو انسانی اور طبی امداد فراہم کرنے تک خود کو محدود رکھا ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بینی گینٹز نے اس سے قبل اپنے یوکرائنی ہم منصب سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ تل ابیب کیف کو ہتھیار فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے اس لیے کہ ہماری حکومت کو آپریشنل محدودیتوں کا سامنا ہے۔
تاہم عبرانی اور عربی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ لیکوڈ پارٹی کے رہنما بنجمن نیتن یاہو، جو گزشتہ ہفتے صیہونی حکومت میں اپنے اتحاد کے ساتھ اقتدار میں واپس آئے تھے، نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ اقتدار سنبھالتے ہیں تو یوکرین کے بحران کو خصوصی اہمیت دیں گے۔