سچ خبریں:یورپی یونین کے سربراہوں نے اتوار کو مقبوضہ علاقوں میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔
اس بیان میں یورپی یونین کے سربراہوں نے تحریک حماس کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں خواتین اور بچوں کے قتل عام میں صیہونی حکومت کے وسیع جرائم کا ذکر کیے بغیر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
جب کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کا وسیع پیمانے پر محاصرہ کر رکھا ہے، یورپی یونین کے رہنماؤں نے صرف یہ اعلان کیا کہ وہ غزہ کو امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس بیان میں یورپی یونین کے سربراہوں نے صیہونی حکومت کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کی لیکن بین الاقوامی قوانین کے مطابق شہریوں کے تحفظ کی ضرورت کی طرف بھی اشارہ کیا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا تھا کہ غزہ پر موت کا خوف منڈلا رہا ہے اور غزہ کی پٹی میں ہزاروں لوگ بجلی، خوراک اور ادویات کے بغیر مر جائیں گے۔
فلسطینی وزیر صحت مے الکیلا نے آج اتوار 15 اکتوبر کو اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی پر مسلسل آٹھویں روز اسرائیلی جارحیت کے دوران 28 ہیلتھ ورکرز شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
فلسطینی وزیر صحت نے ایک بار پھر عالمی برادری، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں سے درخواست کی کہ وہ اسپتالوں، طبی مراکز، ایمبولینسوں، طبی عملے اور صہیونی کی بمباری کا شکار ہونے والے بیماروں اور زخمیوں کو فوری مدد فراہم کریں۔