سچ خبریں: یمن کی وزارت صحت نے آج ہفتہ کو اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے حملوں میں 15,483 یمنی شہری شہید اور 31,598 زخمی ہوئے ہیں اور متاثرین میں 25 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 162 مراکز صحت مکمل طور پر تباہ اور 373 مراکز جزوی طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
مذکورہ رپورٹ کے تسلسل میں جارح اتحاد کی براہ راست بمباری کے دوران طبی عملے کے 66 افراد شہید اور 79 ایمبولینسیں تباہ ہوئیں۔ اتحاد طبی عملے اور پبلک سیکٹر کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔
اس محاصرے سے غذائی قلت میں اضافہ ہوا ہے اور پانچ سال سے کم عمر کے 632,000 بچے اور 1.5 حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین غذائی قلت کا شکار ہیں۔ یمن کے آٹھ سال کے مسلسل محاصرے کے دوران 40,320 حاملہ خواتین اور 103,680 بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
سعودی اتحاد کی جانب سے ناکہ بندی اور ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے پیدائشی بے ضابطگیوں میں 12 ہزار کیسز اور اسقاط حمل کے 350 ہزار کیسزا کا ضافہ ہوا ہے ۔
یمن کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ محاصرے کے نتیجے میں حملوں سے پہلے کے مقابلے میں قبل از وقت بچوں کی پیدائش میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے اور سال بھر میں یہ تعداد 22,599 تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف رسولیوں میں مبتلا افراد کی تعداد میں 2015 کے مقابلے میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 2021 میں 14,204 کیسز تک پہنچ گئے ہیں۔