🗓️
سچ خبریں: یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے وزیر دفاع نے اس ملک کے علاقائی پانیوں میں امریکی پانچویں بحری بیڑے کی موجودگی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ان پانیوں میں واشنگٹن اور مغربی ممالک کی موجودگی جاری رہی تو ان کی افواج کا مستقبل غیر یقینی ہو جائے گا۔
یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی بحریہ نے اس ملک کے وزیر دفاع محمد ناصر العطفی کی صدارت میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں تازہ ترین سمندری واقعات بشمول یمن کے علاقائی پانیوں میں امریکی اور مغربی افواج کی موجودگی کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں یمنی پانیوں کے نزدیک ہونے کی ہمت ہے؟
العاطفی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یمن اپنی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کی سمت میں طاقت اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، کہا کہ یمن کی کوشش ہے کہ ایک ایسی بحری قوت ہو جو علاقائی پانیوں میں اپنی سمندری خودمختاری کو پوری طاقت کے ساتھ استعمال کر سکے۔
المسیرہ نیوز چینل نے العاطفی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یمنی بحریہ اور کوسٹ گارڈ کو اس سطح تک پہنچنا چاہیے کہ وہ سمندری خودمختاری کے تحفظ کے لیے کوئی بھی فوجی آپریشن کر سکیں۔
انہوں نے مغربی غاصبوں کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہم مغربی افواج کو جو مقبوضہ صوبوں [یمن کے] سمیت خطے میں دراندازی کر رہی ہیں، خبردار کرتے ہیں کہ اگر ان کا قبضہ جاری رہا تو ایک غیر یقینی مستقبل ان کا منتظر ہے۔
یاد رہے کہ امریکی بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے نے اس ہفتے کے پیر کو مغربی ایشیا، خاص طور پر بحیرہ احمر (مغربی یمن) میں اتوار کے روز 3000 سے زیادہ امریکی ملاحوں اور فوجیوں کی آمد کا اعلان کیا، اس منصوبے کے فریم ورک کے تحت امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پہلے اعلان کیا تھا۔
بعض سیاسی مبصرین نے امریکہ کے اس اقدام کو کشیدگی پیدا کرنے والا اور خطے کے امن و استحکام کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے خطے کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
بحرین میں مقیم امریکی بحری بیڑے نے بحیرہ احمر میں دو ایمفیبیئس حملہ آور بحری جہازوں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے جبکہ یہ کارروائی تشویشناک ہے اور اس کا اعلان امریکی وزارت دفاع کے مشرق وسطیٰ میں تین ہزار سے زائد فوجیوں اور ملاحوں کی تعیناتی کے اعلان کے ایک روز بعد کیا گیا ہے،تاہم امریکیوں نے بعد میں اعلان کیا کہ ان کی منزل بحیرہ احمر میں آبنائے باب المندب ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ اور انگلینڈ یمن کی جنگ کیوں طول دینا چاہتے ہیں؟
یمن کے وزیر دفاع نے کہا کہ مغربی ممالک کو یمن کی خودمختاری میں مداخلت یا کسی بھی طرح علاقائی پانیوں میں اپنا اثر و رسوخ مسلط کرنے کا حق نہیں ہے اور اقوام کی آزادی اور خودمختاری ہی بین الاقوامی مفادات کی حمایت کا واحد راستہ ہے۔
آخر میں انہوں نے تاکید کی کہ یمن کے انقلابی قائدین نے اقوام متحدہ کے امن عمل کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کی لیکن فوجی کاروائیوں کو روکنا اور محاصرہ اٹھانا ضروری ہے نیز قابضین کو نکال باہر کیا جانا چاہیے۔
مشہور خبریں۔
ایران اپنے میزائل اور ڈرون انڈر گراؤنڈ کیوں بنا رہا ہے؟
🗓️ 25 اگست 2022سچ خبریں:ایرانی سپاہ پاسداران کی جانب سے اپنے زیر زمین میزائل اڈوں
اگست
فلسطین کا واحد راہ حل
🗓️ 19 دسمبر 2023سچ خبریں: عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے ایک بیان جاری کرتے
دسمبر
صیہونی فلسطینیوں کے خلاف نفسیاتی جنگ کا سہارہ کیوں لے رہے ہیں؟
🗓️ 13 اکتوبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے آئندہ
اکتوبر
غزہ کے لیے بائیڈن کا منصوبہ کیا ہے؟
🗓️ 28 مئی 2024سچ خبریں: الشرق الاوسط اخبار کے مطابق امریکی جنگ کے خاتمے کے بعد
مئی
ہم شام میں مختلف فورسز کے ساتھ رابطے میں ہیں: روس
🗓️ 12 دسمبر 2024سچ خبریں: ماریہ زاخارووا نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شام میں حالیہ
دسمبر
شہر رفح کی ناگفتہ بہ حالت
🗓️ 14 مئی 2024سچ خبریں: UNRWA نے اعلان کیا کہ فلسطینی خاندانوں کو آج صبح رفح
مئی
سی آئی اے کے ذریعے روس میں غیر ملکی سفارت کاروں کے آئی فون کی وسیع پیمانے پر ہیکنگ
🗓️ 2 جون 2023سچ خبریں:روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے روس میں بڑے پیمانے پر
جون
شمالی وزیرستان میں دو دہشتگرد ہلاک
🗓️ 19 دسمبر 2021راولپنڈی (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی
دسمبر