سچ خبریں:ہفتے کے روز، ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیہ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور فلسطین کے بارے میں اپنے ملک کاموقف بیان کیا۔
ایشیا نیوز ایجنسی کے مطابق اس ٹیلی فونک گفتگو میں محمد اشتیہ نے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور دونوں فریقوں نے اپنے درمیان رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
ہفتہ کو ہندوستانی وزیر خارجہ نے ایکس سوشل نیٹ ورک پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ آج شام میں نے فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ سے بات چیت کی۔ انہوں نے غزہ کی صورتحال اور مغربی کنارے کی صورتحال دونوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ میں نے فلسطین پر ہندوستان کے دیرینہ موقف کو دہرایا اور ہم نے رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے اکتوبر کے وسط میں ایک پریس کانفرنس میں فلسطین کے بارے میں دہلی کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے اس موقف کو دیرینہ اور مستقل قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان ہمیشہ براہ راست مذاکرات کی بحالی کی حمایت کرتا ہے۔ اس نے ایک خود مختار اور مستحکم فلسطین کی حمایت کی ہے جو محفوظ اور تسلیم شدہ سرحدوں کے فریم ورک کے اندر موجود ہے اور اس نے اپنی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔
اکتوبر کے آغاز میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی اور کہا تھا کہ ہندوستان فلسطینی عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور یہ امداد جاری رکھے گا۔
نومبر کے آخر میں، ہندوستان کے وزیر اعظم نے وائس آف دی ساؤتھ سمٹ کے نام سے معروف بین الاقوامی اجلاس کے آغاز میں غزہ کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق مودی نے کہا کہ ہم اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع میں شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔