سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے آج سہ پہر ایک صہیونی آبادکار کی ہلاکت کی خبر دی۔ صہیونی ذرائع نے ایک گھنٹہ قبل اطلاع دی تھی کہ اس صہیونی پر مغربی کنارے کے شمال میں حملہ کیا گیا ہے۔
اس کارروائی کے جواب میں صیہونی عارضی حکومت کی پارلیمنٹ Knesset کے رکن زوی اسککوٹ نے کہا کہ مغربی کنارے کے شمال میں فائرنگ کا ایک نیا آپریشن ہوا۔ گزشتہ برسوں میں زیادہ تر کارروائیاں شمال سے ہوئیں اور تقریباً نصف اسرائیلی ہلاکتیں مغربی کنارے کے شمال سے شروع ہونے والی کارروائیوں میں ہوئیں۔
سخوت نے دعویٰ کیا کہ شہادتوں کی کارروائیوں کے جواب میں جو صہیونیوں کی تباہی کا باعث بنی ہیں، فوجی آپریشن کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 7 نے اطلاع دی ہے کہ یہ کارروائی صیہونی بستی حرمش کے داخلی دروازے پر ہوئی اور اس کے نتیجے میں ایک آباد کار زخمی ہوا۔ گولی اس آبادگار کے کندھے پر لگی اور ریسکیو فورسز اسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی اسپتال لے گئیں۔
مغربی کنارے کے شمال میں واقع اسرائیلی بستیوں کے سربراہ یوسی دگن نے بھی اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا کہ شوٹنگ کی کارروائی سیکیورٹی چوکی کے قریب ہوئی، جسے اسرائیلی کابینہ پر بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے ختم کر دیا گیا۔
استقامتی گروپ کتاب شہداء الاقصی نے ایک بیان میں اس آپریشن کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہمارے فوجی ہرمیش قصبے میں ایک خصوصی آپریشن کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
اس بیان کے بعد صہیونی میڈیا نے زخمی شخص کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے بھی اس آپریشن کے بعد ایک بیان میں کہا کہ استقامت نے میدان جنگ کی مساوات کو اپنے حق میں بدل دیا ہے اور اسرائیل کو سپرمین کی طرح پیش کرنے کا خواب چکنا چور کر دیا ہے۔