سچ خبریں:واشنگٹن میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ ماسکو امریکہ سے دشمنی نہیں چاہتا لیکن ایسا لگتا ہے کہ روس کے خلاف جنگ شروع ہو گئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق انتونوف نے مزید کہا کہ ہم کبھی بھی امریکہ کے دشمن نہیں تھے ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ مشترکہ سلامتی اور مساوات پر مبنی قدرتی تعلقات اور عالمی نظام قائم کیا جائے تاکہ ممالک پہلے اور دوسرے درجے میں تقسیم نہ ہوں۔
اس کے ساتھ ہی واشنگٹن میں روسی سفیر نے کہا کہ امریکہ میں روسی سفارت کار مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ماسکو روس کی قومی سلامتی کے خلاف مغربی خطرے کو پوری طاقت سے بے اثر کرے گا اور روسی سفارتی اپریٹس ملک کی قومی خودمختاری کو مضبوط بنانے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا وہ کرے گا۔
لاوروف نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ روسی فوج اور بحریہ کو کافی چیلنجز اور مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے نتیجے میں، سفارتی آلہ قومی خودمختاری کو مضبوط بنانے اور بیرونی چیلنجوں کو بے اثر کرنے کے لیے جو بھی ضروری ہوگا وہ کرے گا ۔
انہوں نے تاکید کی کہ مغرب نے روس کے خلاف تمام مشترکہ جنگ شروع کر دی ہے۔ درحقیقت یوکرین کے نو نازیوں کو اپنے ایڈوانس فرنٹ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے وہ مشرق کی طرف ایک نئی صلیبی جنگ کی قیادت کر رہا ہے۔
مشہور خبریں۔
امریکہ اسرائیل کی اس قدر حمایت کیوں کر رہا ہے؟
جنوری
وائرس کی نئی قسم کے سلسلہ میں عالمی ادارہ صحت کا نیا بیان
دسمبر
اسحٰق ڈار کا آرمی چیف کے خاندان کا ٹیکس ریکارڈ ’لیک‘ ہونے کا نوٹس
نومبر
صہیونیوں نے غزہ پر کتنے ہزار ٹن بم گرائے ہیں؟صیہونی فوج کی زبانی
اکتوبر
روس کا اسرائیل کے خلاف بیان
فروری
وائس میسج بھیجنے سے قبل سننے کا طریقہ کار
اکتوبر
امریکی صدارتی دوڑ میں کون آگے ہے؟
ستمبر
یوکرین جنگ کیوں ختم نہیں ہو رہی،روس کیا کہتا ہے؟
جولائی