سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے اعتراف کیا کہ یہ حکومت فتح کے قریب پہنچنے سے کہیں زیادہ ناکام ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تل ابیب کے پاس غزہ کی پٹی میں کوئی حکمت عملی اور روڈ میپ نہیں ہے۔ حقیقت تلخ ہے۔ ہم نہ تو 7 اکتوبر کو جیت سکے اور نہ ہی موجودہ جنگ میں۔
باراک نے مزید کہا کہ اسرائیل پرانی ناکامی کا شکار ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں اور ہمہ گیر جنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے۔ یہ ایک بہت بڑی سٹریٹیجک غلطی ہے جس کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ یہ جنگ شمالی محاذ پر شروع نہیں ہونی چاہیے۔
بارک نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر ہر قیمت پر دستخط کیے جائیں اور غزہ کی پٹی میں جنگ بند کی جائے۔