سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ سے فلسطینیوں کو اردن اور مصر منتقل کرنے کے اپنے منصوبے کے اعلان کے بعد، عمان اور قاہرہ کے حکام کوشش کر رہے ہیں کہ فلسطینیوں کی نقل مکانی کو روکنے کے لیے ایک اور منصوبہ تجویز کریں۔
اس بنا پر اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے بیان دیا کہ ہم غزہ سے زیادہ سے زیادہ زخمیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اردن نے 2 ہزار زخمی بچوں کو قبول کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔
الصفادی نے کہا کہ ہم ایک عرب تجویز پر کام کر رہے ہیں جس کا مقصد غزہ کی پٹی کے باشندوں کو بے گھر کیے بغیر دوبارہ تعمیر کرنا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہماری ترجیح ہے اور کافی امداد غزہ تک پہنچنی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی اپنی امید کھو چکے ہیں اور ہمیں ایک سیاسی افق بنا کر اس امید کو بحال کرنا چاہیے۔
اردن کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی قبولیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر صیہونی حکومت سلامتی اور امن کے ساتھ رہنا چاہتی ہے تو اس کے پڑوسیوں کو بھی سلامتی اور امن کے ساتھ رہنا چاہیے۔
ایمن صفادی نے مزید کہا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ کے المیے پر قابو پا کر محفوظ مستقبل کی طرف بڑھنا چاہیے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
اسرائیل کے لیے 2022 کو خونی سال کیسے کہا گیا؟
جنوری
صیہونی عرب ممالک کے ساتھ ایک اور ملاقات کے خواہاں
جنوری
طالبان کی ماسکو میں اہم پریس کانفرنس، امریکہ کو ایک بار پھر شدید دھمکی دے دی
مارچ
صیہونی حکومت کے پہلے تجارتی وفد کی سعودی عرب میں موجودگی
ستمبر
کیا طالبان نے افغانستان پر قبضہ کرنا شروع کردیا ہے؟
جون
نیتن یاہو کا انجام؛ خود ان کی زبانی
ستمبر
مٹھی بھر ڈالر کے لیے؛ یوکرین کی حمایت کرنے والے کرائے کے مزدوروں کی اجرت بے نقاب
فروری
سعودی اندرونی بحران یمن پر حملے کا باعث کیسے بنا؟
دسمبر