سچ خبریں:سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کوئی مثالی معاہدہ نہیں ہے اور پڑوسی ممالک کے خدشات کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔
بن فرحان نے چین کو ریاض کا سب سے بڑا تجارتی اتحادی بھی قرار دیا اور وہ ریاض کے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کو بھی بہت اچھے سمجھتے ہیں۔
عرب لیگ میں شام کی واپسی کے حوالے سے انہوں نے اس حوالے سے بات چیت اور مذاکرات کے وجود کو تسلیم کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ واپسی کے معاملے کو حل کرنے میں ابھی بہت جلدی ہے۔
مسئلہ فلسطین کے حوالے سے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر مسئلہ فلسطین حل نہ ہوا تو ہمیں مزید تشدد کے امکانات کا سامنا ہے۔
صیہونی حکومت کے ساتھ مفاہمت کی طرف اپنے ملک کی تیز رفتار پیشرفت کا ذکر کیے بغیر انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں ریاض کا موقف واضح ہے اور یہ فلسطینیوں کی سلامتی اور استحکام ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے شام کی حکومت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بھی کہا کہ شام کے ساتھ مذاکرات کے لیے، اس ملک کی عرب دنیا میں واپسی کے لیے بنیادیں موجود ہیں، لیکن اس مسئلے کو حل کرنا ابھی بہت جلدی ہے۔