سچ خبریں: روئٹرز نے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب اپنے سابق انٹیلی جنس چیف رچرڈ گرینل کو ایران کے لیے اپنا خصوصی نمائندہ منتخب کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے ایران کے حوالے سے اپنی پراکسی یا حکمت عملی کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے جس میں اس ملک کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنا بھی شامل ہے۔
اس انتخاب کے لیے ٹرمپ کے منصوبے پہلے واضح نہیں تھے، لیکن اس طرح کے عہدے کے لیے ایک اہم اتحادی پر غور کرنا خطے کو یہ اشارہ دیتا ہے کہ نئے امریکی صدر ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہو سکتے ہیں۔
ان میں سے ایک باخبر شخص نے رائٹرز کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ گرینل خطے اور خطے سے باہر کے ممالک سے ایران کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں اور ممکنہ مذاکرات میں تہران پر دباؤ بھی ڈالیں گے۔
یہ پہلی پوزیشن نہیں ہے جس پر ٹرمپ نے گرینل کے لیے غور کیا ہو۔ اس سے قبل وہ جرمنی میں ٹرمپ کے سفیر، سربیا اور کوسوو میں امن مذاکرات کے لیے صدر کے خصوصی ایلچی، اور ٹرمپ کی 2017-2021 کی میعاد کے دوران نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
مشہور خبریں۔
فرانس میں ایک مشکوک صحافی گرفتار
ستمبر
جولان کی پہاڑیوں سے چار F16 طیاروں سے دمشق پر اسرائیلی حملہ
فروری
انصار اللہ کا پیغام امریکہ کے نام
دسمبر
جی ایچ کیو حملہ کیس: استغاثہ کے مزید 8 گواہوں کی شہادتیں ریکارڈ
فروری
امریکہ کے اہم اتحادیوں کی فہرست سے افغانستان کا انخلاء
جولائی
اب فیصلہ روس کے ہاتھ میں ہے؛ٹرمپ کا یوکرین جنگ پر تبصرہ
مارچ
مغربی کنارے میں انقلاب کی آگ قابضین کو نکال باہر کرنے کے سوا نہیں بجھے گی: حماس
جنوری
کورونا ویکسین لگوانے پر وفاقی وزیر پر تنقید
مارچ