سچ خبریں: فرانسیسی صدر کے سینئر سفارتی مشیر کا دعویٰ ہے کہ چین روس کو ایسی اشیاء بھیجتا ہے جو فوجی سازوسامان کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہیں۔
امریکہ کے اس اعتراف کے باوجود کہ چین نے یوکرین کے ساتھ جنگ کے لیے روس کو ساز و سامان اور فوجی امداد نہیں بھیجی، ایک فرانسیسی سفارت کار کی رائے مختلف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین یوکرین کے ساتھ جنگ میں روس کی فتح کا منتظر: نیٹو
فرانسیسی ایوان صدر کی سفارتی ٹیم کے سربراہ ایمانوئل بون نے کل دعویٰ کیا کہ چین چھوٹے پیمانے پر روس کو ایسی اشیاء بھیج رہا ہے جو فوجی سازوسامان کے طور پر استعمال ہو سکیں۔
رئٹرز کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے سینئر سفارتی مشیر نے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مغرب کے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ چین روس کو یوکرین کے خلاف مسلح کرنے میں مدد کر رہا ہے،کہا : ہاں، اس بات کے آثار ہیں کہ وہ ایسے کام کر رہے ہیں جو ہم نہیں چاہتے کہ وہ کریں۔
آسپن سیکورٹی تھنک ٹینک میں ایک تقریر کے دوران، ایک اور سوال کے جواب میں کہ آیا یہ امداد ہتھیاروں کی نہں ہے ، بون نے کہا کہ جہاں تک ہم جانتے ہیں، یہ ایک قسم کے فوجی سازوسامان ہیں،تاہم یقیناً وہ (چین) روس کو وسیع فوجی اسلحہ فراہم نہیں کر رہے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق، اس اظہار خیال کو واضح کرنے کے لیے فرانسیسی حکام نے سی این این کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ بون دوہرے مقاصد میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجیز اور غیر مہلک امداد جیسے ہیلمٹ اور بلٹ پروف واسکٹ کا حوالہ دے رہے تھے۔
مزید پڑھیں: ایران، روس اور چین مل کر اتحاد بنا رہے ہیں: بھارتی آرمی چیف
درایں اثنا وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے چین سے روس کو دوہرے مقاصد کے آلات کی منتقلی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی تک یوکرین کے میدان جنگ میں استعمال کے لیے چین سے روس کو مہلک امداد کی منتقلی نہیں دیکھی، تاہم ہم اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، امریکی عہدیدار نے وضاحت کی کہ ہم ان کمپنیوں کے خلاف کاروائی جاری رکھیں گے جو روسی جنگی کاروائیوں کی حمایت کرتی ہیں، چاہے وہ عوامی جمہوریہ چین میں ہوں یا دنیا میں کہیں بھی۔