کیا دنیا طالبان کی طرفداری کر رہی ہے؟

طالبان

🗓️

سچ خبریں: حال ہی میں افغانستان کے حوالے سے بین الاقوامی پیش رفت ہوئی ہے جس سے طالبان دیگر ممالک کو مختلف پیغامات بھیج سکتی ہے۔

روس کی جانب سے طالبان کو کالعدم گروپوں کی فہرست سے نکالنے کے ساتھ ساتھ امریکی پالیسی میں یہ تبدیلی طالبان اور افغانستان کے حوالے سے عالمی نقطہ نظر میں تبدیلی کی نشاندہی کر سکتی ہے۔

اپوزیشن کو پیغام یا طالبان پر دباؤ کم کرنا؟

افغان خواتین کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی کے عہدے کا خاتمہ واضح طور پر امریکی ترجیحات میں تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس اقدام سے طالبان کو یہ اشارہ مل سکتا ہے کہ عالمی دباؤ، خاص طور پر خواتین کے حقوق پر، کم ہو گیا ہے اور بین الاقوامی برادری اس گروپ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ شمولیت کی کوشش کر سکتی ہے۔ دوسری جانب روس کی جانب سے طالبان کو کالعدم گروپوں کی فہرست سے نکالنے کے فیصلے کے ساتھ ان تبدیلیوں کا مطلب طالبان کے ساتھ نئے مذاکرات اور بات چیت کے لیے آمادگی ہو سکتا ہے۔

بڑے ممالک کی طرف سے ان دو اقدامات کو عالمی میدان میں طالبان کو بتدریج قبول کرنے اور افغانستان کے سیاسی حقائق کو قبول کرنے کے ایک نئے انداز کے طور پر تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ یہ پیش رفت طالبان کو یہ پیغام دے سکتی ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہے ہیں۔

طالبان اپوزیشن کے لیے یہ تبدیلیاں تشویشناک ہو سکتی ہیں۔ امریکی نمائندہ خصوصی برائے خواتین کے عہدے سے ہٹائے جانے اور روس کی جانب سے طالبان کو کالعدم گروپوں کی فہرست سے نکالنے سے یہ ظاہر ہو سکتا ہے کہ بڑی حکومتیں بتدریج طالبان پر اپنا دباؤ کم کر رہی ہیں جس کا مطلب اپوزیشن کو مزید تنہا کرنا ہو سکتا ہے۔ طالبان کی مخالفت کی بین الاقوامی حمایت میں کمی سے ان کے حوصلے پست ہو سکتے ہیں اور وہ محسوس کر سکتے ہیں کہ وہ طالبان کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے قابل نہیں ہیں۔

امریکہ روس طالبان تعلقات کا مستقبل

2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد، امریکہ نے اپنی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کی کہ طالبان کو عالمی برادری میں باضابطہ بننے سے روکا جائے اور گروپ پر انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق پر دباؤ ڈالا جائے۔ اس دباؤ کے سب سے اہم اشارے میں سے ایک امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان خواتین کے عہدے کا وجود تھا، جو افغانستان میں خواتین کی صورتحال پر براہ راست نگرانی کرتا تھا۔ اس پوسٹ کو حذف کرنا طالبان کے حوالے سے واشنگٹن کے نقطہ نظر میں تبدیلی کی علامت معلوم ہوتا ہے۔ امریکہ نے شاید یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ مسلسل دباؤ ڈال کر، وہ افغانستان میں خواتین کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس نتائج حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا، اور ہو سکتا ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔

ان خطوط پر، امریکہ نے سیاسی حساب کتاب کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا ہو گا کہ طالبان کے ساتھ تعلقات، خاص طور پر سیکورٹی اور اقتصادی مسائل پر، ناگزیر ہے۔ پالیسی میں یہ تبدیلی افغانستان میں پائیدار حل تلاش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہو سکتی ہے۔

تاہم سوال یہ ہے کہ کیا امریکہ طالبان پر انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے دباؤ کو مکمل طور پر ترک کرنے پر آمادہ ہے یا یہ فیصلے طالبان کے ساتھ سکیورٹی اور سیاسی معاہدوں تک پہنچنے کے لیے زیادہ پیچیدہ مذاکرات کا حصہ ہیں؟

روس طالبان تعلقات؛ چیلنجز کے سائے میں تعاون

روس نے بھی حال ہی میں طالبان کو کالعدم گروپوں کی فہرست سے نکال کر ان کے ساتھ تعلقات میں ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ روس کا یہ اقدام، چین جیسے کچھ علاقائی ممالک کے ساتھ، طالبان کے حوالے سے عالمی پالیسیوں میں ایک بڑی تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔

روس بالخصوص افغانستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم علاقائی پارٹنر کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور سلامتی کے مسائل پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

روس نے شاید یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ طالبان پر مسلسل دباؤ گروپ کے طرز عمل میں بنیادی تبدیلیاں نہیں لا سکتا اور اس لیے وہ افغانستان میں ایک حکمران طاقت کے طور پر طالبان کی حقیقت کو تسلیم کرنا ضروری سمجھتا ہے۔ بلاشبہ یہ بات ذہن نشین رہے کہ یہ تعاملات بھی سیکورٹی اور سیاسی مسائل تک محدود ہوں گے اور انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق شاید اب بھی روس کی ترجیحات میں شامل نہ ہوں۔

مشہور خبریں۔

یمنی فوج کے ہاتھوں امریکی جاسوس ڈرون تباہ

🗓️ 9 مارچ 2022سچ خبریں:یمنی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس ملک کے

فلسطینی بچوں کے بارے میں اقوام متحدہ کا انتباہ

🗓️ 20 فروری 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ خوراک کی خطرناک

جب تک ترکی ہماری سرحدوں پرحملہ کرتا رہے گا تعلقات کا معمول پرآنا ناممکن: عراقی صدر

🗓️ 21 جنوری 2023سچ خبریں:عراقی صدر عبداللطیف الرشید نے کرد روداو چینل کو انٹرویو دیتے

پاکستان میں نیپاہ وائرس کا خطرہ ’کم‘، داخلی مقامات پر چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، این آئی ایچ

🗓️ 9 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے کہا

نیتن یاہو کو تل ابیب میں بھی سکون کا سانس نصیب نہیں

🗓️ 5 دسمبر 2023سچ خبریں: صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے پیر کے روز ایک

لبنانی مزاحمت مکمل طور پر تیار ہے: حزب اللہ

🗓️ 28 نومبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ فورسز کے جنگی اطلاعاتی مرکز کے مطابق اس گروپ

بارش اور سردی سے فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات دوگنا

🗓️ 27 جنوری 2024سچ خبریں:فلسطین الیوم نیٹ ورک کی ویب سائٹ کے مطابق فلسطینی پناہ

سعودی خلائی ادارے کا خلانوردی سے متعلق تربیت دینے کا فیصلہ

🗓️ 18 اگست 2021ریاض(سچ خبریں) سعودی خلائی ادارے نے خلانوردی سے متعلق تربیت نیا پروگرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے