سچ خبریں: امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکہ کے ساتھ تنازعات سے گریز کرتا ہے اور ہم ایران کے ساتھ بھی جنگ نہیں چاہتے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست پنسلوانیا کے دورے کے دوران دعویٰ کیا کہ میں تہران کو اپنا پیغام پہلے ہی پہنچا چکا ہوں، وہ جانتے ہیں کہ انہیں تباہ کن اقدام نہیں کرنا چاہیے، میری رائے میں اسلامی جمہوریہ ایران امریکہ کے ساتھ تنازعات سے گریز کرتا ہے اور ہم ان کے ساتھ جنگ کے خواہاں بھی نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ ایران کے ساتھ سفارتی حل تلاش کر رہا ہے؟
بائیڈن نے امریکی-برطانوی اتحاد کی طرف سے یمن پر حالیہ بمباری کے بارے میں بھی کہا کہ جہاں تک میں جانتا ہوں ان حملوں کے دوران کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔
اس کے ساتھ ہی بائیڈن نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ اگر یمنی افواج بحیرہ احمر میں پیش قدمی جاری رکھتی ہیں اور بین الاقوامی جہاز رانی اور عالمی تجارت کے لیے خطرہ بنتی ہیں تو ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ انہیں دوبارہ نشانہ بنائیں گے۔
امریکہ کے صدر جنہوں نے اس سے پہلے یمن کے انصار اللہ گروپ کا نام دہشت گرد گروہوں کی امریکی فہرست سے نکال دیا تھا لیکن اپنے سابقہ اقدام کے برعکس، نے دعویٰ کیا کہ میرے خیال میں یہ ایک دہشت گرد گروہ ہے۔
بائیڈن کا یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب ہفتے کی صبح یمن کے دارالحکومت پر امریکی-برطانوی اتحاد نے بمباری کی جہاں ابتدائی معلومات میں صنعاء کے ہوائی اڈے اور اس کے اطراف میں فضائی حملوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا کے شمال میں ایک خوفناک دھماکے کی آواز سنی گئی۔
انصار اللہ سے وابستہ المسیرہ چینل نے خبر دی ہے کہ امریکی برطانوی دشمن نے دارالحکومت صنعا کو متعدد حملوں میں نشانہ بنایا۔
اس دوران صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور الدیلمی بیس پر فضائی حملوں یا میزائل حملوں کے بارے میں معلومات شائع کی گئی ہیں۔
اس سلسلے میں المیادین نیوز ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب الدیلمی بیس پر فضائی حملوں کی اطلاع ہے۔
سی این این نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے یمن پر دوبارہ بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے یمن کے اندر مزید حملے کیے ہیں اور اس بار ایک ریڈار سینٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے،امریکی اہلکار کے مطابق یمن میں نئے حملوں میں یمنیوں کے زیر استعمال ریڈار تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں امریکی اثر و رسوخ میں کمی: عطوان
خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ امریکی فوج نے یمن میں ایک اور حملہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے امریکی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں نئے امریکی حملے کا ہدف ایک ایسا ہدف تھا جسے خطرہ سمجھا جاتا تھا۔
این بی سی نیوز نے بھی لکھا ہے کہ یمن پر نیا حملہ امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز سے کیا گیا، تاہم ابتدائی رپورٹ میں اس جہاز کا نام نہیں بتایا گیا۔