سچ خبریں: امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک امور کے رابطہ کار نے آج اعلان کیا کہ ان کے ملک کے وزیر خارجہ غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک امور کے رابطہ کار جان کربی نے اے بی سی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکام رفح پر حملہ کرنے سے قبل واشنگٹن سے رائے لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کی نئی تجاویز پر حماس کا ردعمل
امریکی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک امور کے رابطہ کار نے اس ٹیلی ویژن انٹرویو میں مزید کہا کہ انہوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ رفح پر اس وقت تک حملہ نہیں کریں گے جب تک ہم اپنے تحفظات اور خدشات پر بات نہیں کر لیتے۔
جان کربی نے اس انٹرویو میں مزید کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے آنے والے خطے کے دورے میں سب سے مسئلہ 6 ہفتوں کی عارضی جنگ بندی کے حصول کی کوشش رہے گی۔
امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ اگر حماس قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر رضامند ہو جاتی ہے تو جنگ بندی قائم ہو سکتی ہے اور رفح پر فوجی حملہ منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
قبل ازیں روئٹرز نے اعلان کیا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ ریاض کی میزبانی میں ہونے والی اقتصادی میٹنگ میں شرکت کر کے سعودی عرب کے دو روزہ دورے کے دوران اپنے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ خطے کی صورتحال اور غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کرنے جا رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس ملک کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اس ہفتے کے پیر اور منگل کو دو روزہ دورے پر سعودی عرب جائیں گے۔
مزید پڑھیں: امریکہ کی قدیم یونیورسٹی بھی غزہ کی حامی تحریک میں شامل
امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ امریکی وزیر خارجہ دورہ سعودی عرب کے دوران اپنے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ ایک میٹنگ میں شرکت کریں گے جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاملے پر بات چیت کی جائے گی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔