سچ خبریں:نیٹو کے سکریٹری جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کے پاس 2035 تک تقریباً 1500 جوہری وار ہیڈز ہوں گے۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ چین کے پاس 2035 تک تقریباً 1500 جوہری وار ہیڈز ہوں گے،نیٹو اتحاد کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ اس اتحاد کے لیے ضروری ہے کہ وہ زیادہ خطرناک اور مسابقتی دنیا میں اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس ہماری سلامتی کے لیے سب سے براہ راست خطرہ ہے، لیکن وسیع سطح پر ہمارا سکیورٹی نقطہ نظر بھی تشویشناک ہے اس لیے کہ ایک طرفچین اپنی صلاحیتوں کے بارے میں کسی شفافیت کے بغیر اپنے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کر رہا ہے اور دوسری طرف ایران اور شمالی کوریا بھی اپنے جوہری اور میزائل پروگرام تیار کر رہے ہیں۔
نیٹو کے سیکرٹری نے ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق نیٹو کی 18ویں سالانہ کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں طویل مدتی میں اپنے نقطہ نظر پر نظرثانی کرنے اور اسے زیادہ خطرناک اور مسابقتی دنیا کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے، ہمیں چین کا مقابلہ کرنا ہوگا جس کے پاس 2035 تک تقریباً 1500 وار ہیڈز ہوں گے۔
واضح رہے کہ جی 7 ممالک نے چین سے کہا کہ وہ اسٹریٹجک ہتھیاروں کے خطرے کو کم کرنے کے مقصد سے امریکہ کے ساتھ بات چیت کرے،اسی دن چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جی 7 ممالک من مانے طریقے سے دوسرے ممالک کی جوہری پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں جبکہ وہ خود بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو کمزور کر رہے ہیں۔