سچ خبریں:ایک امریکی تھنک ٹینک نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی ملٹری انڈسٹری چین کے ساتھ کسی ممکنہ جنگ کے لیے تیار نہیں ہے اور اس ملک کی فوج میں ہتھیاروں کی بنیادی کمی ہے۔
ایک امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں امریکی ہتھیاروں اور گولہ بارود کے ذخیرے کی کمی نیز چین کے ساتھ تائیوان پر کسی بھی ممکنہ جنگ میں پیداوار بڑھانے کے لیے اس کی صنعتوں کی صلاحیت کے بارے میں انتباہ دیا گیا ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کسی بھی ممکنہ جنگ کی صورت میں امریکی اہم ہتھیاروں کا ذخیرہ ایک ہفتے کے اندر ختم ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (CSIS) کی جانب سے گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی 44 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوج چین کے ساتھ جنگ میں اپنے کچھ جنگی سازوسامان استعمال کر سکتی ہے، جن میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے اور درست طریقے سے رہنمائی کرنے والے میزائل بھی شامل ہیں، تاہم یہ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں ختم ہو جائیں گے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یوکرین کی جنگ نے امریکی دفاعی صنعت میں سنگین خامیوں کا انکشاف کیا اور یاد دلایا کہ ایک طویل تنازع میں صنعتی جنگ بہت اہم اور ضروری ہے، سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کی رپورٹ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ امریکی دفاعی صنعت طویل المدتی جنگ کے لیے تیار نہیں ہے اور اسے امریکی فوج کے لیے ایک بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران یوکرین کو دی جانے والی غیرحساب امریکی ہتھیاروں کی امداد پر کئی تنقیدیں ہوچکی ہیں، اس سے قبل وال اسٹریٹ جرنل اخبار نے ایک فوجی رپورٹ میں یوکرین کی جنگ کی وجہ سے امریکی ہتھیاروں کے ذخیرے میں تیزی سے کمی کا اعلان کیا تھا، اس رپورٹ کے مطابق یوکرین کی فوج نے روس کے ساتھ جنگ میں امریکہ کے جیولین میزائلوں کے 7 سالہ ذخیرے کو استعمال کیا ہے۔