سچ خبریں: امریکی وزیر دفاع کے ساتھ بات چیت میں چین کے وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ تائیوان میں علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کو کبھی برداشت نہیں کرے گا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین کے وزیر دفاع ڈونگ جون نے اس بات پر زور دیا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی تائیوان میں علیحدگی پسند سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: تائیوان نے چین کے ایک ملک دو نظام کے منصوبے کو مسترد کیا
جیسا کہ چین کی وزارت دفاع کی طرف سے ڈونگ جون کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ شائع کی گئی ہے کہ چین کے وزیر دفاع نے اپنے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کے ساتھ ایک ویڈیو کال میں اس بات پر زور دیا کہ چین اور امریکہ کی فوج کو امن اور استحکام کو انتہائی اہمیت دینی چاہیے اور اعتماد کی بنیاد پر بقائے باہمی کے طریقے تلاش کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممالک کی مسلح افواج کے درمیان برابری اور احترام کی بنیاد پر تعلقات قائم ہونے سے تصادم کے امکانات کم ہوں گے،عملی تعاون کی فضا پیدا ہوگی اور بتدریج باہمی اعتماد پیدا ہو گا۔
اس گفتگو میں چینی وزیر دفاع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ بیجنگ کے مفادات کا مرکز ہے اور اس سلسلے میں چین کے مفادات کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ بیجنگ تائیوان کو چین کا ایک آزاد علاقہ سمجھتا ہے اور آئے دن خبردار کرتا رہتا ہے کہ اس علاقہ کے طرف سے آزاد ملک کا اعلان کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب جنگ ہوگا۔
این بی سی نیوز کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے حال ہی میں امریکی صدر جو بائیڈن سے بھی اس سلسلہ میں بات کی تھی جب دونوں کی کیلیفورنیا میں ملاقات ہوئی۔
مزید پڑھیں: آبنائے تائیوان میں 33 جنگی جہاز اور چینی فوج کے 10 شپ موجود
شی جن پنگ نے بائیڈن کو بتایا کہ چین تائیوان کے ساتھ پرامن اتحاد کے لیے کافی جگہ فراہم کرے گا لیکن وہ خود مختار جزیرے کی کسی بھی علیحدگی پسندانہ حرکت کو برداشت نہیں کرے گا۔