سچ خبریں:تائیوان کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 33 جنگی جہاز اور چینی فوج کے 10 جہاز تائیوان کے قریب دیکھے گئے۔
تائیوان کے خود مختار علاقے اور چین کی مرکزی حکومت کے درمیان کشیدگی کا نیا دور گزشتہ سال اگست میں امریکی ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی کے اس خطے کے دورے سے شروع ہوا اور اب تک جاری ہے۔
ایک چائنہ پالیسی کے مطابق چینی حکومت تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتی ہے اور بارہا اس بات پر زور دے چکی ہے کہ امریکی اور مغربی حکام کو اس خطے کے حکام کے ساتھ آزادانہ طور پر بات چیت نہیں کرنی چاہیے اور مسلسل ہتھیار بھیج کر علیحدگی پسندوں کے دھارے کو مضبوط کرنا چاہیے۔
گزشتہ ہفتے چین کے ساؤتھ چائنا مارننگ اخبار نے ملک کے عسکری ماہرین کے حوالے سے لکھا تھا کہ پیٹریاٹ دفاعی نظام کی درستگی کے بارے میں اختلاف رائے سے قطع نظر،اس نے تائیوان کے حکام کو مجبور کیا ہے کہ وہ واشنگٹن سے کہیں کہ وہ انہیں جلد از جلد یہ میزائل شکن نظام فراہم کرے۔
تائیوان نے واشنگٹن سے کہا ہے کہ وہ پیٹریاٹ کے اپ گریڈ شدہ PAC-3 MSE سسٹم کی فراہمی کو تیز کرے۔ اس اخبار کے مطابق اس نظام کو تائیوان بھیجنے میں کم از کم 4 سال لگنے کی توقع ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ ملکی فوج نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں قائم امریکی پیٹریاٹ سسٹم کی پوری لمبائی کو ایک مشترکہ ڈرون اور میزائل حملے میں تباہ کر دیا ہے تاہم امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس اینٹی میزائل سسٹم کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اور دعویٰ کیا کہ اس نظام کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔