سچ خبریں: امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے تائیوان کے غیر قانونی اور متنازعہ دورے کا حوالہ دیتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کے روز کہا کہ پیلوسی کو افغانستان، عراق، لیبیا اور شام کا سفر کرکے عام شہریوں کے قتل پران سے معافی مانگنی چاہیے۔
خبر رساں ایجنسی TASS کے مطابق وانگ وان بن نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر نینسی پیلوسی جمہوریت اور انسانی حقوق میں اتنی دلچسپی رکھتی ہیں تو انہیں افغانستان، شام، لیبیا اور عراق کا دورہ کرنا چاہیے تاکہ لاکھوں شہریوں کو قتل کرنے سے بچایا جا سکے۔ اس ملک میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں افسوس کا اظہار کرنے کے لیے۔ وہ ان ممالک سے یہ وعدہ بھی کر سکتا ہے کہ یہ مظالم جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور امریکہ کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں کبھی نہیں دہرائے جائیں گے۔
چینی سفارت کار نے پلوسی کے تائیوان کے دورے پر مزید تنقید کی اور اسے اشتعال انگیز رویہ اور واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان طے شدہ ون چائنہ کی اصولی پالیسی کی خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہام کہ پیلوسی کے دورے کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یہ ایک سیاسی دھوکہ ہے جو تائیوان میں ہمارے ہم وطنوں سمیت 1.4 بلین چینیوں کی مرضی کے خلاف ہے۔
پیلوسی کا تائیوان کا دورہ، جو کہ 1997 کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے کسی اسپیکر کا اس جزیرے کا پہلا دورہ تھا نے آبنائے تائیوان میں کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔
چینی فوج اور بحریہ نے گزشتہ دس دنوں سے تائیوان کے آس پاس کے پانیوں میں بڑے پیمانے پر مشقیں کی ہیں۔ دوسری جانب چین نے نینسی پیلوسی اور ان کے قریبی لوگوں کو اپنی پابندیوں کے دائرے میں رکھا اور کئی امریکی اتحادی ممالک کے سفیروں کو احتجاج کے طور پر طلب کیا۔