سچ خبریں: کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے پچھلے کچھ سالوں کے سخت کنٹرول کو اٹھانے کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے چین نے اعلان کیا کہ وہ ملک میں داخل ہونے پر لازمی قرنطینہ قانون کو اٹھا لے گا ۔
ایجنسی فرانس پریس کے مطابق چین جس نے وبائی امراض کے دوران خود کو باقی دنیا سے تقریباً الگ تھلگ کر لیا تھا اس وبا سے نمٹنے کے لیے اچانک پابندیاں اٹھا لیں جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا اور وہاں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
پیر کو دیر گئے ایک اچانک فیصلے میں بیجنگ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سخت سرحدی کنٹرول کو ختم کر دیا جو اس نے تقریباً تین سال سے نافذ کیا تھا اور اعلان کیا کہ وہ غیر ملکی مسافروں کے لیے لازمی قرنطینہ اٹھا لے گا۔
مارچ 2020 سے بیرون ملک سے چین میں داخل ہونے والے تمام مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا جانا چاہیے۔ اس لازمی قرنطینہ کا دورانیہ اس موسم گرما میں تین ہفتوں سے کم کر کے ایک ہفتے کر دیا گیا تھا اور گزشتہ ماہ اسے کم کر کے پانچ دن کر دیا گیا تھا۔
لیکن چین کے نئے قوانین کے مطابق جو 8 جنوری سے لاگو ہوں گے کووِڈ 19 کی بیماری کو کیٹیگری اے کی ایک متعدی بیماری سے بی کیٹیگری کی متعدی بیماری میں تبدیل کر دیا جائے گا اور اس کے بعد اس قرنطینہ کی ضرورت نہیں رہے گی۔
اے ایف پی کے مطابق امکان ہے کہ اس فیصلے کا خیرمقدم چینی شہریوں اور بیرون ملک مقیم چینیوں کی طرف سے کیا جائے گا جو زیادہ تر وبائی مرض میں چین واپس آنے اور اپنے رشتہ داروں سے ملنے سے قاصر رہے ہیں۔