سچ خبریں:ممتاز امریکی فلسفی اور تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ چین ابھی بھی عالمی رہنما بن چکا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ممتاز امریکی فلسفی اور مفکر نوم چومسکی کا ماننا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی اسلحے کی منڈی میں چین کا داخلہ ظاہر کرتا ہے کہ جس خطے پر 80 سال تک واشنگٹن کا غلبہ تھا، اس کا نظام اب بوسیدہ اور تباہ ہوچکا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ آیا چین عالمی رہنما بنے گا یا نہیں، چومسکی نے کہا کہ چین پہلے سے ہی عالمی رہنما ہے،انہوں نے وضاحت کی کہ شنگھائی تعاون تنظیم پر مبنی پروگرام یوریشیا اور اس سے باہر ڈرامائی طور پر پھیل چکے ہیں۔
چومسکی نے تاکید کی کہ پچھلے چند مہینوں میں سعودی عرب نے مشرق وسطیٰ کے دوسرے سب سے زیادہ بااثر ملک متحدہ عرب امارات کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسی تنظیم جو پہلے ہی چائنا میری ٹائم سلک روڈ کا مرکز بن چکی ہے جو مشرقی ہندوستان میں واقع کلکتہ سے بحیرہ احمر اور پھر یورپ تک پھیلی ہوئی ہے۔
مشرق وسطیٰ کے ہتھیاروں کی منڈی میں چین کے داخلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب مشرق وسطیٰ پر حکمرانی کرنے والے نظام کی نمایاں شکست و تباہی کی نشاندہی کرتا ہے،وہ نظام جو امریکہ کو انگلستان سے وراثت میں ملا تھا اور تقریباً 80 سال سے اس پر امریکہ کا غلبہ ہے۔
ایک مشہور انگریز سرمایہ کار جم راجرز نے مئی میں اسپوٹنک کو بتایا کہ چین اس صدی میں آہستہ آہستہ دنیا کا سب سے بڑا اور اہم ملک بن جائے گا،چینی صدر شی جن پنگ نے گزشتہ سال اکتوبر میں کہا تھا کہ اس ملک کا حکمران نظام بیجنگ کو دنیا کی صف اول کی صنعتی طاقت میں تبدیل کرنے کے عمل کو تیز کرنا ضروری سمجھتا ہے۔
مشہور خبریں۔
اردگان کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں
جون
بن سلمان کو انصار اللہ کی سخت وارننگ
جنوری
اکیاسی فیصد امریکی ریاستہائے متحدہ میں زندگی سے غیر مطمئن
فروری
افغانستان کے مسئلے میں غیر ملکی مداخلت مسترد
جنوری
یمن کے شہر مأرب پر سعودی لڑاکا طیاروں کے وسیع حملے
دسمبر
حزب اللہ کی آگ میں جھلستا تل ابیب ؛ کیا صیہونی آبادکار اپنے گھروں کو واپس آسکیں گے؟ عطوان
ستمبر
لندن میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے
مارچ
پیپلزپارٹی کا فیصلوں میں اعتماد میں نہ لینے پر پھر حکومت چھوڑنے کا انتباہ
جنوری