سچ خبریں: امریکی اخبار نیویارک ٹائمزنے ایک رپورٹ میں توانائی کے حوالے سے جرمنی کی سابقہ پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے تیل کی پیداوار کو کم کرنے کے لیے OPEC میں سعودی عرب اور روس کی صف بندی کو چیلنج کیا۔
جنگیں حیرت انگیز اتحاد پیدا کرتی ہیں مثال کے طور پر آج امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی یوکرینیوں کی حمایت کرتے ہیں اور روس، سعودی عرب، ایران، برنی سینڈرز، ہاؤس پروگریسو کاکس، اور پوری G.O.P ان کے خلاف ہے۔
ماسکو کے حامی تمام ممالک اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پوٹن کی تیل کی آمدنی پہلے سے زیادہ ہو اور وہ اس آمدنی کو یوکرین کو شکست دینے اور اس موسم سرما میں یورپ کے لیے ایک سنگین چیلنج پیش کرنے کے لیے استعمال کر سکیں۔
ایک اور کونے میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بھی ممکنہ طور پر روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے بعد توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی کو مزید بڑھانے کی امید کر رہے ہیں تاکہ اگلے ماہ ہونے والے امریکی انتخابات میں ریپبلکنز کو شکست دی جا سکے ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایوان نمائندگان کا کنٹرول سنبھالنے میں مدد کرنے کے لیے۔ یہ ان دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ وہ ٹرمپ کو ایک ایسے صدر کے طور پر دیکھتے ہیں جو سبز توانائی سے زیادہ خام تیل کو ترجیح دیتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
تہران اور ریاض کا مفاہمت کی جانب ایک اور اہم قدم
اپریل
موجودہ دور کی جنگ ارادوں کی جنگ ہے:ایرانی صدر
اگست
برطانوی معیشت کو ہڑتالوں سے 4 بلین پاؤنڈ کا نقصان
دسمبر
سپریم کورٹ: مردم شماری کےخلاف اپیل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سے جواب طلب
دسمبر
رفح پر حملہ روکنے کے لیے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل
مئی
طالبان کا اسلحے اور فوجی وردیوں کے ساتھ پارکوں میں جانا منع
فروری
ٹرمپ ہار جائے گا تو میرا کیا ہوگا؟ایلون مسک
اکتوبر
جاپان کی امریکہ کے ساتھ دفاعی رہنما اصولوں پر نظرثانی
دسمبر