سچ خبریں:سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے شام کے وزیر خارجہ نے ترکی کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے بارے میں کہا کہ جب تک یہ ملک شام سے دستبردار نہیں ہوتا اس کے ساتھ معمول پر نہیں آئیں گے۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے آر ٹی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے تاکید کی کہ عرب ممالک کے درمیان تعلقات کی موجودہ صورتحال اور اس میں توسیع کی بات چیت اچھی ہے اور ہم جدہ عرب سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقاتوں کا مثبت انداز میں جائزہ لیتے ہیں، خاص طور پر سعودی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جدہ میں عرب رہنماؤں کی ملاقات میں شام کے عوام اور رہنماؤں کے ساتھ ان کا حسن سلوک دیکھا نیز ہم محسوس کرتے ہیں کہ عرب ممالک کے رہنما اور عوام ہمیشہ ہم سے محبت کرتے ہیں کیونکہ شام عرب قوم کے اہداف پر باقی ہے،سب سے بڑھ کر ہم نے اس امت کے مسائل کے لیے قربانیاں دی ہیں، اسی لیے ہماری حالیہ تمام ملاقاتوں میں اس قدر پذیرائی کو عجیب نہیں ہونا چاہیے۔
المقداد نے کہا کہ شام کے صدر بشار الاسد اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقات بہت گرمجوشی کے ساتھ تھی جو دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے،سعودی ولی عہد کے انتہائی اہم الفاظ سے ہمیں یہ تاثر ملتا ہے کہ مستقبل روشن ہے اور دوطرفہ تعلقات اپنے معمول کی طرف لوٹ آئے ہیں جبکہ گزشتہ ادوار کے دوران بھی دونوں ممالک کے درمیان مختلف سطحوں پر تعلقات صفر تک نہیں پہنچے تھے
۔ترکی کے ساتھ تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ شام کبھی بھی ترکی جیسے ملک کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر نہیں لائے گا جس نے اپنی سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے،ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا شام سے اس ملک کی افواج کے انخلاء کے بغیر نہیں ہو گا نیز اسد اور اردگان کے درمیان ملاقات بھی اسی صورت حال میں ممکن ہے،ہم اس سلسلے میں ہونے والے سلامتی اور فوجی مذاکرات میں روس اور اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔