سچ خبریں: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر علی امین گنڈا پور کی افغانستان میں طالبان حکومت سے بات چیت کی تجویز کو مسترد کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ریاست دوسرے ملک سے بات نہیں کر سکتی۔
گنڈا پور، پاکستانی وزیر نے کہا کہ وہ موجودہ مسائل کے حل اور طالبان حکومت سے بات چیت کے لیے ایک وفد افغانستان بھیجیں گے۔
خواجہ آصف نے کچھ عرصہ قبل پاکستان کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کانفرنس میں کہا تھا کہ اس ملک نے کئی سالوں تک طالبان کی حمایت کی اور اس کے منفی نتائج کو قبول کیا، لیکن اس سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
پاکستان کے وزیر دفاع نے تاکید کی تھی کہ پاکستان کو گزشتہ تین دہائیوں کے دوران خارجہ پالیسی، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور غیر مستحکم معاش کے محاذ پر نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پہلے پاکستانی حکام کے بیانات کے جواب میں تاکید کی تھی کہ پاکستان کے وزیر دفاع افغانستان پر الزام لگا کر سلامتی کو یقینی بنانے کی اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام افغانستان پر الزام لگا کر سیکورٹی فراہم کرنے میں اپنی ناکامیوں کا جواز پیش کرتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
الیکشن کیمیشن نے وزیر اعظم کے خلاف بولنے پر لگائی لگام
مارچ
اسلام آباد کی 3 نمائندہ بار ایسوسی ایشنزنے حکومت کے مجوزہ آئینی پیکج کو مسترد کردیا، مزاحمت کااعلان
اکتوبر
فرانسیسی ڈاکٹروں کا غزہ کے بارے میں چونکا دینے والا بیان
فروری
بحیرہ جاپان کے پانیوں میں روسیوں کا وسیع بحری تجربہ
جون
حکومت نے بجلی پر ٹیکس عائد کر دیا
اگست
توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
دسمبر
امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے لیے چین کی شرطوں کا اعلان
ستمبر
اسرائیل نے غزہ میں زندگی کی تمام نشانیاں تباہ کر دی
دسمبر