سچ خبریں:نیٹو کے اعلیٰ فوجی کمانڈر نےاس فوجی اتحاد کی تاریخ میں پہلی بار نیٹو ریپڈ ری ایکشن فورس کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق نیٹو کے چیف آف سٹاف جنرل ٹوڈ والٹرز نے یوکرائن میں روسی فوجی کارروائیوں کے جاری رہنے کے جواب میں نیٹو ریپڈ ری ایکشن فورس کی تعیناتی کا حکم دیا ہے، تاہم انھوں نے کہا ہے کہ نیٹو کے ارکان یوکرائن میں مداخلت نہیں کریں گے۔
جنرل ٹوڈ والٹرز نے اپنے بیان میں اعلان کیا کہ نیٹو ریپڈ ری ایکشن فورس کو فعال کر دیا گیا ہے، جس میں لچکدار جنگی یونٹس بشمول زمینی، بحری، فضائی اور خصوصی آپریشن شامل ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ انہیں مختلف طریقوں سے تعینات کیا جا سکتا ہے اور ہم ان کی فطری چستی سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ یہ رکاوٹیں کارروائی کی رفتار، تیزی سے رد عمل ظاہر کرنے کی صلاحیت اور ان ایک ارب شہریوں کی حفاظت کرنے کی صلاحیت کو مضبوط کرتی ہیں جن کے تحفظ کی ہم نے قسم کھائی ہے،سی این این کے مطابق نیٹو کے آغاز سے اس کے اتحادیوں کی تیز رفتار ردعمل فورس کو فعال کرنے کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔