سچ خبریں: اسرائیلی وزیر اعظم کی مخالفت کرنے والی شخصیات میں سے ایک Avigdor Lieberman نے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں نیتن یاہو پر غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کا اپنے دورہ واشنگٹن میں بنیادی ہدف قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے ساتھ ساتھ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی ناکامی کو ناکام بنانا ہے۔
لائبرمین نے مزید زور دے کر کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد اسرائیلی وزیر اعظم کی ترجیح نہیں ہے اور نیتن یاہو کی بنیادی ترجیح صرف ان کی اتحادی کابینہ کی بقا ہے۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ نیتن یاہو کی وتکاف سے ملاقات کے بعد اسرائیل غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے تکنیکی تفصیلات پر بات چیت کے لیے ایک وفد دوحہ بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے مزید زور دیا کہ نیتن یاہو واشنگٹن سے واپسی کے بعد کابینہ کا اجلاس منعقد کریں گے جس میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔