سچ خبریں:بنیامن نیتن یاہو نے صیہونی کنسیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینیٹ لاپڈ کی کابینہ چند مہینوں سے زیادہ نہیں چل پائے گی اور وہ (نیتن یاہو) جلد ہی دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہوجائیں گے۔
حقیقت یہ ہے کہ نیتن یاھو کے الفاظ اپنے آپ کو خوش کرنے کے سوا کچھ نہیں تھے کیونکہ وہ نئی کابینہ کا تختہ الٹنے کے لئے مختلف جماعتوں کو اکٹھا نہیں کرسکے، بینیٹ لاپڈ کابینہ کم از کم دو سال عہدے پر فائز رہنے کے لیے بنی ہے ، ایسی کابینہ جس کو امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے،یادرہے کہ امریکی حکومت نے اسرائیلی کابینہ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے اور وہ اس نئی کابینہ کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی جبکہ انتہا پسند نفتالی بینٹ اپنے آپ کو نیتن یاہو کا جانشین سمجھتے ہیں اور نیتن یاہو کی طرح 15 سال تک وزیر اعظم رہنا چاہتے ہیں ۔
نفتالی اگلے دو سالوں میں خود کو ایک غیر متزلزل دائیں بازو کے رہنما کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں،وہ مزید جوش و خروش سے بستیوں کی تعمیر جاری رکھنا اور کسی بھی شور سے دور دائیں بازو کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں جبکہ دوسرے شخص ئیر لاپڈہیں جنہوں نے حالیہ ہفتوں میں یہ ظاہر کیا ہے کہ انہوں نے داخلی سیاسی مفادات کی پیروی کرنے اور کنسیٹ انتخابات کے پانچویں مرحلے سے بچنے کے لئے وزیر اعظم کے عہدے کو نظر انداز کیا ہے۔
یادرہے کہ آج لاپڈ نائب وزیر اعظم اور وزیر برائے امور خارجہ ہیں نیز وہ کوشش کر رہے ہیں کہ آنے والے برسوں میں اپنے آپ کو ممکنہ وزیر اعظم کے نام سے مشہور کریں،وہ اپنی نئی پوزیشن میں لاپڈ فلسطینیوں کے ساتھ معاہدے جیسے میدانوں میں امریکہ کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کو ازسر نو تعمیر کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں سے ملاقات کریں جو امریکہ چاہتا ہے۔
لاپڈ جانتے ہیں کہ ریاستہائے متحدہ اسرائیل کا ایک بڑا حامی ہے اور وہ اپنے اوزاروں کو کابینہ کا تختہ پلٹنے کے لئے استعمال کرسکتا ہے،تیسرا آدمی جنرل بینی گینٹز ہے،گینٹز وہ ہے جسے امریکہ اپنے مقاصد اور ایران کے منصوبوں کو آگے بڑھانے میں استعمال کیا ہے کیونکہ نیتن یاہو نے ایران پر حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی، وزیر جنگ کے طور پر گینٹز اسحاق رابن کے نقش قدم پر چلنے اور دائیں اور بائیں بازو جماعتوں کےمتحد ہونے کے لئے کام کریں گے، گینٹز اپنے آپ کو اسرائیل کی سلامتی کی صورتحال کے لیے سب سے طاقتور فرد کی حیثیت سے دکھائیں گے اور یہ ظاہر کریں گے کہ وہ فلسطینی مزاحمت کا مقابلہ کرنے میں تجربہ کارہیں نیز وہ غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی بستیوں میں پر سکون بحالی حاصل کر سکتے ہیں،
واضح رہے کہ گینٹز بھی اسرائیلی وزیر اعظم کے عہدے پر بیٹھنا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ”کاحول لافان” (سفید نیلے) اتحاد کی طاقت کو دوبارہ بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ وہ اگلے انتخابات میں حصہ لے سکیں۔