سچ خبریں: مقامی ذرائع نے صومالیہ کے دارالحکومت میں واقع ہوٹل میں دہشت گردوں کی یرغمالی کی صورتحال کے خاتمے کا اعلان کیا۔
فرانسیسی میڈیا نے صومالیہ کے ایک سینیئر سیکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملکی فورسز 30 گھنٹے بعد موغادیشو میں حیات ہوٹل کو یرغمال بنانے میں کامیاب ہو گئیں۔
اس صومالی سکیورٹی کمانڈر نے اے ایف پی کو بتایا کہ الشباب دہشت گرد گروپ کے تمام ارکان جنہوں نے ہوٹل پر حملہ کیا اور یرغمال بنائے مارے گئے۔
سی این این نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 20 ہو گئی ہے اور 50 زخمی ہو گئے ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ زخمیوں میں سے قابل ذکر تعداد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
موغادیشو میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران موجود ایک پولیس افسر یاسین حاجی نے کہا کہ حیات ہوٹل میں دہشت گردوں کو یرغمال بنانے کے عمل کو ختم کرنے میں 24 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا کیونکہ حملہ آوروں نے شہریوں کو یرغمال بنایا تھا اور انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا۔
یہ جمعہ کی شام تھی جب میڈیا نے موغادیشو کے جنوب میں ایک ہوٹل کے سامنے دو کار بم دھماکوں کی اطلاع دی۔