سچ خبریں:ماسکو نے بارہا سویڈن اور فن لینڈ کے نیٹو میں شامل ہونے کے بارے میں خبردار کیا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ مغربی بلاک شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم میں دونوں ممالک کے الحاق میں تیزی لانے کے بارے میں سوچتے ہوئے روس کے خلاف صف آرا ہے۔
ٹائمز آف انگلینڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ سویڈن اور فن لینڈ اس موسم گرما تک نیٹو میں شامل ہو جائیں گے، تاہم یہ جلد بازی یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی کا نتیجہ بتائی جاتی ہے جب کہ ماسکو اس سے قبل دونوں ممالک کو نیٹو میں شمولیت کے عسکری اور سیاسی نتائج سے خبردار کر چکا ہے۔
امریکی حکام نے کہا ہے کہ نیٹو میں نارڈک ممالک کی رکنیت شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم کے گزشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں زیر بحث موضوعات میں سے ایک تھی، یاد رہے کہ اگرچہ سویڈن اور فن لینڈ دونوں نے 1990 کی دہائی سے نیٹو کے ساتھ کام کیا ہے تاہم وہ کبھی بھی اس کے رکن نہیں رہے۔
درایں اثنا سویڈن کی وزیر اعظم میگڈالینا اینڈرسن نے حال ہی میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ میں یہ بالکل واضح کر دینا چاہتی ہوں کہ سکیورٹی کے معاملات میں، سویڈن اپنی پالیسی کا انتخاب آزادانہ طور پر کرے گا جبکہ یہ بات بھی اہم ہے کہ فن لینڈ کی روس کے ساتھ 1340 کلومیٹر طویل زمینی سرحد ہے جو یورپی یونین کے رکن ممالک اور روس کے درمیان طویل ترین مشترکہ سرحد ہے، اس حساب سے اس ملک کا نیٹو سے الحاق ماسکو کے مفادات کے لیے براہ راست خطرہ سمجھا جائے گا۔