کراچی(سچ خبریں)کراچی میں نسلہ ٹاور کو سرکاری انتظامیہ نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور رہائشیوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے ڈیڈلائن ختم ہونے پر رہائشیوں کی اکثریت نے گھر خالی کرنے سے انکار کیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق اب پچاس فیصد سے زائد مکین گھر خالی کر چکے ہیں۔
سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد نسلہ ٹاور سے 50 فیصد سے زائد مکین منتقل ہوگئے ہیں اور دیگر رہ جانے والے رہائشی سامان کی منتقلی میں مصروف ہیں۔سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اسے گرانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ہدایات بھی جاری کر دی تھیں۔
انتظامیہ نے نسلہ ٹاور کو تحویل میں لے لیا ہے اور عمارت مکمل خالی ہونے کے بعد اسے مسمار کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا جو ایک ہفتے کے اندر مکمل ہوگا۔نسلہ ٹاور کے متاثرین نے معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ عدالت نے بلڈر کو ادائیگی کاحکم دیا تھا لیکن کسی نے ادائیگی کے لیے رابطہ نہیں کیا۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کو بارود سےگرانے اور عمارت کے مالک کو متاثرین کو رقم دینے کا حکم دیا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ اگر عمارت کا مالک رقم نہ دے تو کمشنر کراچی اس کا پلاٹ بیچ کر رقم دلوائیں۔