سچ خبریں:طالبان ترجمان نے افغانستان کے موجودہ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے اس ملک کے مالی وسائل کو جاری کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ موجودہ حکومت عبوری ہے ۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے این ۔ایچ۔ کے چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ موجودہ افغان حکومت عارضی اور عبوری ہے جبکہ خیالات کا تبادلہ ابھی جاری ہے،انھوں نے اپنے انٹرویو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ موجودہ طالبان حکومت کو تسلیم کرے اور امریکہ کی جانب سے منجمد کیے گئے افغانستان کے اثاثوں کوجاری کرے۔
مجاہد نے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم سفارت کاری کے ذریعے عالمی برادری کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں نیز ہم ہر وہ چیز چاہتے ہیں جو افغانستان کے لوگوں کے مفاد میں ہے، عالمی برادری کے مفاد میں ہے اور اس ملک میں استحکام نیز پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ طالبان متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ افغانستان سے کسی ملک کو دھمکی نہیں دی جائے گی اور ہم پاکستان سمیت کسی کو بھی ملکی سیاسی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے گزشتہ ہفتے صوبہ پکتیا میں ایک کانفرنس سے کہا کہ عالمی برادری مستقبل قریب میں نئی افغان حکومت کو تسلیم کرے گی۔
یادرہے کہ طالبان کے ترجمان مجاہد نے اس سے قبل بھی کہا تھا کہ ان کی حکومت کو تسلیم کیے جانے کے لیے کوششیں جاری ہیں اور ہمیں اس سلسلہ میں مثبت پیغامات موصول ہوئے ہیں،لہذا عنقریب امارت اسلامیہ کو دنیا بھر میں تسلیم کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ابھی تک کسی بھی ملک نے افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے جبکہ خطے کے کچھ ممالک بھی ایک ایسی حکومت بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو افغانستان کے تمام لوگوں کی نمائندگی کرے۔