سچ خبریں:بیلاروس کے صدر نے کہا کہ منسک کے پاس اطلاعات ہیں کہ مغرب 2020 میں بیلاروس میں بغاوت کامیاب ہونے کی صورت میں روس پر فوجی حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے روس-24 ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم یقینی طور پر جانتے ہیں کہ مغربی ممالک روس پر حملے کی کی تیاری کر رہے تھے، میں نے پہلے ہی روسی صدر پوتن کو بتا دیا تھا کہ میں جلد ہی اس کے بارے میں معلومات کو عام کروں گا، خاص طور پر اس بارے میں حقائق کہ کس طرح بیلاروس میں 2020 کی بغاوت کی کامیابی کے نتیجے میں، انہوں نے ہمارے ملک میں اقتدار پر قبضہ کرنے اور سرحد پار کرنے کا منصوبہ بنایا کہ اسمولنسک خطہ کے قریب آ کر کر روس اور ڈان باس کے خلاف جنگ شروع کر 2021-2022 میں جنگ شروع کر دیں۔
یاد رہے کہ 9 اگست 2020 کو بیلاروس کے صدارتی انتخابات ہوئے، مرکزی الیکشن کمیشن کے مطابق الیگزینڈر لوکاشینکو نے الیکشن جیت لیا تاہم نتائج کے اعلان کے فوراً بعد بیلاروس میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہونے لگے جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں،مغرب نے صدارتی انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کیا جبکہ یورپی یونین نے بیلاروسی حکام اور متعدد کمپنیوں کے خلاف پانچ پابندیوں کے پیکج متعارف کرائے۔