مصر میں رمضان کا موسم

رمضان

?️

سچ خبریں: رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے لیے مصری عوام کا جوش و خروش عید سے پہلے کے دنوں کی طرح ہے، اس مقدس مہینے کے آغاز سے پہلے وہ تفصیلی خریداری کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وہ ملک جن میں روزے کا وقت کم ہے؟

مصر کا شمار ان تاریخی عرب اور اسلامی ممالک میں ہوتا ہے جہاں رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں خصوصی رسم و رواج انجام دیے جاتے ہیں۔

لالٹین رمضان المبارک کے استقبال کے لیے مصریوں کی علامت

مصری ماہ رمضان کا استقبال خصوصی رسم و رواج کے ساتھ کرتے ہیں اور سڑکوں کو لالٹینوں سے سجاتے ہیں، صدیاں گزر جانے کے باوجود ماہ رمضان کے استقبال کے لیے سڑکوں کو لالٹینوں سے سجانے کی روایت ابھی تک متروک نہیں ہوئی اور اسی پرانے طریقے سے جاری ہے، درحقیقت رمضان کے مقدس مہینے میں لالٹین مصریوں کی سب سے مشہور علامت ہے اور لوگ رمضان کے پہلے دن اپنے گھروں کے دروازوں پر لالٹین لٹکاتے ہیں۔

رمضان المبارک کے لیے مصری عوام کا عجیب جذبہ
دوسرے لفظوں میں یوں کہا جائے کہ مصریوں میں رمضان کے مقدس مہینے کے لیے بہت ہی جوش و خروش پایا جاتا ہے، مصری رمضان کے آغاز سے چند ہفتے قبل اس مہینے کی تیاری کرتے ہیں اور اس مقدس مہینے کی پہلی رات ایک دوسرے کو مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کرتے ہیں، مصر میں سڑکوں ، بازاروں اور دکانوں پر رمضان سے پہلے کھانے پینے کی اشیا خریدنے کے لیے لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے، رمضان المبارک کے دوران مٹھائیاں، گری دار میوے اور خشک میوہ مصریوں میں مقبول ہیں، عام طور پر مصری کھانے کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور رمضان کے مہینے میں سحری اور افطاری کے دوران رنگ برنگی میزیں سجاتے ہیں۔

رمضان خیمے
رمضان خیمے کے عنوان سے خیمے لگانا جن میں سحری اور افطاری کا انتظام ہوتا ہے،مصریوں کے منفرد رواجوں میں سے ایک ہے، اس طرح روزہ دار محلوں اور سڑکوں میں خیمے لگا کر سحری اور افطاری ایک ساتھ کرتے ہیں، توپ چلانا ان رسموں میں سے ایک ہے جو رمضان کے مہینے میں بعض عرب ممالک میں عام ہے، مصر میں یہ رسم نویں صدی سے رائج ہے، مصر میں رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز اور اختتام کا اعلان توپوں سے کیا جاتا ہے اور ملک کے کئی علاقوں میں سحری اور افطار کے وقت بھی توپیں چلائی جاتی ہیں۔

بعض دیگر عرب اقوام کی طرح مصریوں میں بھی سحری کے دلچسپ رواج ہیں، اس طرح سے کہ ایک شخص فجر کے وقت ڈھول لے کر سڑکوں اور محلوں میں پھرتا ہے اور لوگوں کو جگاتا ہے۔

نماز تراویح
نماز تراویح مصر کی مشہور مذہبی روایات میں سے ایک ہے، جس میں رمضان المبارک کی پہلی رات سے لے کر آخری رات تک ہر رات عشاء کی نماز کے بعد روزہ دار نماز تراویح پڑھتے ہیں اور اس میں قرآن پاک کا ایک حصہ پڑھتے ہیں۔

قرآنی مقابلے
چونکہ مصریوں کے پاس سب سے زیادہ مشہور اور سب سے خوبصورت قرآن پڑھنے والے ہیں، اس لیے ہر سال رمضان کے مہینے میں تلاوت کرنے والوں کے درمیان ایک اہم مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے، اور یہاں تک کہ مساجد بھی سب سے خوبصورت تلاوت کرنے والوں کے درمیان مقابلہ کراتی ہیں،یہ تلاوت کرنے والے نماز تراویح کے بعد قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں۔

قاریوں کے علاوہ، مصر کی مساجد بھی میناروں کی سجاوٹ اور آرائش کے معاملے میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرتی ہیں، خاص طور پر قدیم اور تاریخی علاقوں جیسے کہ قاہرہ میں الحسین اور الازہر کا علاقہ اور مصر کے دیگر تاریخی شہروں میں۔

ضرورت مندوں کی مدد
البتہ ہمیں اس حقیقت کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ مصر کے لوگ ماہ رمضان میں محروموں اور غریبوں کی مدد کرنے کی روایت پر توجہ دیتے ہیں اور اس میدان میں مثبت مقابلے میں مصروف رہتے ہیں، مصر کے مختلف علاقوں کے محلوں میں رمضان المبارک کے تمام ایام میں سحری اور افطاری کے دسترخوان لگائے جاتے ہیں، مصری رمضان کے مقدس مہینے کے لیے رمضان کریم کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔

ثقافتی مقابلے
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں شعری مقابلہ مصریوں کی ثقافتی رسومات میں سے ایک ہے اور شاعر اس مہینے کے موقع پر خوبصورت نظمیں لکھنے کا مقابلہ کرتے ہیں۔

نماز جمعہ میں بھرپور شرکت
رمضان کے مقدس مہینے میں جمعہ کی نماز میں شرکت کرنا کسی بھی صورت میں مصری روزہ داروں پر فرض ہے اور وہ نماز جمعہ میں بڑے پیمانے پر شرکت کرتے ہیں ، ہجوم اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ وہ سڑکیں بند کر دیتے ہیں۔

مصر کی مساجد کے دروازے رمضان کے مہینے میں 24 گھنٹے کھلے رہتے ہیں اور ان میں قرآن مجید کی تلاوت کی جاتی ہے، اس کے علاوہ شام کی نماز کے بعد نوعمروں کے لیے درس قرآن کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ماہ رمضان میں غزہ کے خلاف صیہونی حملوں میں شدت

جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ رمضان کا مہینہ مصریوں کے لیے ایک قسم کی عید سمجھا جاتا ہے اور لوگ سیر و تفریح ​​کے لیے جاتے ہیں اور افطار کی تقریب کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں ، اکثر اوقات صبح تک جاگتے رہتے ہیں۔

مصر میں رمضان کا تقدس
مصری ماہ رمضان کا خاص احترام کرتے ہیں اور اس مہینے میں شادی بیاہ کی تقریبات منعقد نہیں کی جاتیں نیز اس مہینے میں لڑائی اور خونریزی سے پرہیز کرتے ہیں، ان کا ایک مشہور محاورہ ہے جسے وہ رمضان کے مقدس مہینے میں ساتھ استعمال کرتے ہیں کہ ’’اگر اس مہینے میں کوئی تمہیں گالی دے تو کہہ دو کہ میں روزے سے ہوں‘‘ اور اس سے جھگڑے اور لڑائی سے پرہیز کرو۔

مشہور خبریں۔

اسمارٹ ڈیوائسز کی لائٹ نیند میں خلل نہیں ڈالتی، تحقیق

?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں: ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موبائل و

بائیڈن نے امریکی کانگریس سے اسرائیل کے لیے کیا مانگا؟

?️ 15 اپریل 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے جوابی حملے

تربت لانگ مارچ کے شرکا کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست، فریقین 4 بجے تک ذاتی حیثیت میں طلب

?️ 21 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف

عید پر رشتے داروں کو گھر آنے کی دعوت نہ دیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ

?️ 12 مئی 2021کراچی (سچ خبریں) کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر وزیرِاعلیٰ سندھ

اس بار مقبوضہ حیفا کا بجلی گھر یمنی میزائلوں کے نشانے پر

?️ 5 جنوری 2025سچ خبریں:یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے فلسطینی عوام

اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ نے نیتن یاہو سے کیا کہا؟

?️ 30 اکتوبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے

صدر مملکت 3روزہ سرکاری دورے پر ترکی روانہ

?️ 15 اگست 2021استنبول(سچ خبریں)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ترکی کے صدر رجب طیب اردوان

قرآن پاک کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری،کوئی خاص مقاصد ہیں؟

?️ 9 اگست 2023سچ خبریں: عراقی نژاد سویڈش پناہ گزین سلوان مومیکا نے سویڈن میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے